قومی دارالحکومت دہلی میں پرائمری اساتذہ کی 69000 تقرری میں جو ریاستی حکومت کے ذریعہ کٹ آف متعین کی گئی تھی، اس بنیاد پر اب سپریم کورٹ اس معاملے کی سماعت کرے گا۔
واضح رہے کہ ریاستی حکومت نے 69000 معاون اساتذہ کی تقرری کے لیے مسابقتی امتحان لیا تھا، لیکن نتیجہ اعلان کرنے سے ایک دن قبل حکومت نے تقرری کٹ آف کے ضوابط کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اب انہیں اساتذہ کی تقرری ہوگی، جو 60 اور 65 فیصد نمبرات حاصل کریں گے۔
واضح رہے کہ ریاستی حکومت کے اس اعلان کے بعد شکچھامتر اس کی مخالفت کررہے ہیں ، ان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے انہیں خصوصی تقرری مہم کے تحت بھرتی کرنے کا موقع فراہم کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے قواعد و ضوابط بناکر ان کو تقرری سے روکا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ حکومت کی ہدایت کے خلاف سکچھامتر نے اس معاملے میں الہ آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، جبکہ عدالت نے حکومت کے فیصلے کو قواعد کے منافی قرار دیتے ہوئے 40 اور 45 فیصد کا کٹ آف مقرر کیا تھا۔
جس کے بعد ریاستی حکومت نے ہائی کورٹ میں خصوصی پٹیشن دائر کرکے اس کی مخالفت کی۔
خیال رہے کہ اس کے بعد دو رکنی بینچ میں اس کی سماعت ہوئی اور چھ مئی 2020 کو عدالت اپنے فیصلے میں حکومت کے اس موقف کو قبول کرتے ہوئے 60 اور 65 کٹ آف کو منظوری دیدی۔
واضح رہے کہ ریاستی حکومت اسی حکم کے مطابق اب معاون اساتذہ کی بھرتی کرنے جارہی ہے، جس کے بعد اساتذہ نے ایک بار پھر اس تقرری کا احتجاج کرت ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔