متنازعہ بیانات سے سرخیوں میں رہنے والے اتر پردیش کے ریاستی وزیر ٹھاکر رگھوراج سنگھ نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ و طالبات کے حجاب کی حمایت میں مظاہرے کو لے کر ایک بار پھر متنازعہ بیان دیتے ہوئے طلبہ کو خبردار کیا۔ Thakur Raghuraj Singh warns AMU Students
علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ پر تنقید کرتے ہوئے ٹھاکر رگھوراج سنگھ نے کہا کہ 'طالبانی سوچ کے لوگ پاکستان اور افغانستان چلے جائیں، کیونکہ یہ لوگ بھارت کا کھاتے ہیں اور پاکستان کا گاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'یہ لوگ حجاب پر سیاست کر رہے ہیں، احتجاج کر رہے ہیں، اگر طالبانی سوچ کے لوگ پاکستان یا افغانستان جانا چاہتے ہیں تو چلے جائیں میں اپنی تنخواہ سے ٹکٹ کٹوا دوں گا۔ افغانستان میں جا کر صرف 6 ماہ رہ کر دکھائیں، 6 ماہ کے اندر ہی پتہ چل جائے گا اگر کسی نے حکومت کے خلاف تھوڑی بھی آواز اٹھائی تو اسے پھانسی پر لٹکا دیا جائے گا۔
ٹھاکر رگھوراج سنگھ نے اے ایم یو کے طلبہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ 'یہاں ڈبل بلڈوزر والی حکومت بننے والی ہے اس لئے اے ایم یو طلبہ کو اپنا مستقبل خراب نہیں کرنا چاہیے، تعلیم حاصل کر مقابلوں کی تیاری کرنی چاہیے کیونکہ جیسے ہی ڈبل انجن کی حکومت بنے گی، اتر پردیش کی پولیس ان کے گھر پہنچ جائے گی، پھر پولیس انہیں گھسیٹ کر گھر سے لے آئے گی۔ اگر انہوں نے علی گڑھ کے اندر فساد بھڑکانے کی کوشش کی۔
دراصل یہ پورا معاملہ ضلع علی گڑھ کا ہے جہاں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ و طالبات نے بڑی تعداد میں کچھ روز قبل حجاب اور کرناٹک کی طالبہ بی بی مسکان کی حمایت میں ایک احتجاجی مارچ نکالا تھا جس کے خلاف علی گڑھ کے ریاستی وزیر ٹھاکر رگھوراج سنگھ متنازعہ بیان دیتے ہوئے اے ایم یو کو نشانہ بنایا اور طلبہ کو خبردار کیا۔