ہمارے نمائندے نے اترپردیش اردو اکیڈمی کے زیر اشتراک چلنے والی آئی اے ایس اسٹڈی سینٹر کے ڈائریکٹر و سابق ڈی جی پی (یو پی) رضوان احمد سے بات چیت اور آئی اے ایس اسٹڈی سینٹر کے بارے میں جاننا چاہا۔
آئی اے ایس اسٹڈی سینٹر کے ڈائریکٹر و سابق ڈی جی پی (یو پی) رضوان احمد نے بتایا کہ سول سروسز میں اقلیتی برادری دن بدن کم ہوتی جا رہی ہے اور انھوں نے اسی خلا کو پر کرنے کے لیے سول سروس اسٹڈی سینٹر کا قیام عمل لایا ۔
رضوان احمد نے بتایا کہ سنہ 2015 میں اترپردیش کی حکومت نے ایک اچھی پہل کرتے ہوئے اردو اکیڈمی کے زیراشتراک اقلیت سماج کے بچوں کی بہتر تربیت، فلاح وبہبود کے لیے آئی اے ایس اسٹڈی سینٹر کا قیام عمل میں لایا۔
انہوں نے بتایا کہ یہاں پر پورے ملک سے نوجوانوں کے آن لائن فارم آتے ہیں، اس کے بعد سبھی کا جولائی کے دوسرے ہفتے میں امتحان ہوتا ہے۔ 10 سے 12 دن بعد نتائج آ جاتے ہیں، پھر پانچ اگست سے کلاسز شروع ہوجاتی ہیں۔
ڈائرکٹر رضوان احمد نے مزید بتایا کہ یہاں پر طلبہ کے لیے ہاسٹل، کھانا، صاف پانی، بہتر تعلیم، لائبریری کمپیوٹرلیب، آن لائن کلاسز سب کچھ مفت ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ یہاں پر لڑکوں کے ساتھ لڑکیاں بھی کوچنگ کے لئے آتی ہیں۔ آئی اے ایس اسٹڈی سینٹر کے طلبا کو بہتر تعلیم و تربیت کے لیے دہلی کے سول سروسز کے ماہر اساتذہ آن لائن کلاسز لیتے ہیں، تاکہ یہاں کے بچے ترقی کے راستے پر گامزن ہو سکیں۔
آئی اے ایس اسٹڈی سینٹر کے ڈائریکٹر کے مطابق آئی اے ایس اسٹڈی سینٹر میں کوچنگ کے لیے ملک بھر سے اقلیتی سماج سے مسلمان، عیسائی، پارسی، سکھ، بدھ اور جین طلباء آتے ہیں، تاکہ اپنا مستقبل بنا سکیں اور ملک کے ترقی میں اپنا اہم کردار ادا کر سکیں۔