لکھنؤ یونیورسٹی میں بی اے سال سوم کی طالبہ صدف تسنیم اپنے بیانات کی وجہ سے ٹویٹر وسماجی رابطے کی سائٹ پر خوب وائرل ہو رہی ہیں۔ صدف تسنیم عوامی مسائل و حکومت کی پالیسیوں پر تنقیدی نقطہ نظری سے بے باکی سے اپنی بات رکھتی ہیں۔ وہ کانگریس طلبہ ونگ این ایس یو ائی National Students' Union of India سے بھی وابستہ ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چت میں انہوں نے ریاستی حکومت کی کارکردگی پر سوال اٹھایا ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد انہوں نے کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا سے بھی ملاقات کی ہے۔
صدف تسنیم نام کی طالبہ نے یوگی ادیت ناتھ حکومت پر سوال اٹھایا کہ اگر حکومت ترقی کے کاموں کو لے کر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتی تو لکھنؤ میٹرو کا فیز 2 شروع ہو جاتا لیکن ابھی تک لکھنؤ میٹرو کا پہلا مرحلہ ہی مکمل نہیں ہو پایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانپور میٹرو کو بھی محدود کر دیا گیا، ساتھ ہی پروانچل ایکسپریس وے پر نہ ہی کوئی کھانے پینے کا بندوبست ہے اور نہ ہی پٹرول ٹینکی ہے جس کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
کشمیر کی صورتحال پر انہوں نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔ حکومت کو جیت کر مسئلے کا حل نکالنا چاہیے۔ بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ کے متعلق انہوں نے کہا کہ ایک زمانہ تھا کہ جب ہم مشن شکتی کا حصہ رہے۔لیکن اس کا کوئی خاطر خواہ فائدہ سامنے نہیں آیا۔ اس کی زندہ مثال لکھنو یونیورسٹی گرلز ہاسٹل میں پہلے لڑکیوں کی شام میں آمد کا آخری وقت 8 بجے تھا لیکن اب 6 بجے کر دیا گیا ہے ۔جس سے یہی ظاہر ہوتا ہے کہ لڑکیاں باہر رہیں گی تو محفوظ نہیں رہیں گی۔
حکومت کے جتنے بھی دعوی ہیں وہ سب بے بنیاد ہیں۔ زمینی حقیقت کچھ اور ہے۔ آئے دن لڑکیوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اور جنسی زیادتی کے واقعات میں مزید اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس پر حکومت لگام لگانے میں ناکام ہے۔
انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں پرینکا گاندھی نے جس طریقے سے خواتین کی حقوق کی بات کی ہے کہ لڑکی ہوں لڑ سکتی ہوں اس میں اتر پردیش کی آدھی آبادی میں ایک حوصلہ اور جذبہ بیدار ہوا ہے جس کی وجہ سے اب لڑکیاں اور خواتین بے باکی سے اپنے مسائل کا ذکر کرتی ہیں اور اس کے لئے جدوجہد کر رہی ہیں۔
مزید پڑھیں:میرٹھ: تیل کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف این ایس یو آئی کا احتجاج
اترپردیش اسمبلی انتخابات Uttar Pradesh Assembly Election 2022 کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ گذشتہ کچھ برس میں عوام، مزدور غریب اور بے روزگار طلباء کے اہم مسائل سامنے آئے ہیں اور انتخابات بھی انہیں مسائل پر ہوں گے اس میں خاص طور سے مہنگائی بے روزگاری سب سے اہم مسئلہ ہے۔