ETV Bharat / state

Aligarh Name Change Proposal انگریز بھی چاہتے تھے کہ سنگھ علی گڑھ کا نام بدلنے کی مہم چلائے: شہنواز عالم - ریاست اترپردیش کےدیگر اضلاع

کانگریس اقلیتی سیل کے ریاستی صدر شہنواز عالم نے تاریخی شہر علی گڑھ کا نام بدل کرہری گڑھ کرنے کی تجویز پر بی جے پی کی قیادت والی اترپردیش کی حکومت کی جم کر تنقید کی۔انہوں نے کہاکہ علی گڑھ کا نام بدلنا ملک کی مشترکہ تاریخ اور ثقافت پر حملہ ہے۔

انگریز بھی چاہتے تھے کہ سنگھ علی گڑھ کا نام بدلنے کی مہم چلائے: شہنواز عالم
انگریز بھی چاہتے تھے کہ سنگھ علی گڑھ کا نام بدلنے کی مہم چلائے: شہنواز عالم
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 9, 2023, 5:14 PM IST

انگریز بھی چاہتے تھے کہ سنگھ علی گڑھ کا نام بدلنے کی مہم چلائے: شہنواز عالم

لکھنؤ: ریاست اترپردیش کے دیگر اضلاع کی طرح علی گڑھ کا نام بدلنے کی بی جے پی کی تجویز پر سیاست تیز ہوگئی ہے۔ کانگریس نے نام بدلنے کی سیاست کو مشترکہ تہذیب و تمدن اور ثقافت پر راست حملہ قرار دیا ہے۔

شہنواز عالم نے کہا کہ انگریز بھی چاہتے تھے کہ ہندو مہاسبھا اور آر ایس ایس علی گڑھ سمیت مسلم ناموں والے شہروں کے نام تبدیل کرنے کی مہم شروع کریں تاکہ ملک میں فرقہ وارانہ تقسیم پروان چڑھے۔ آج یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت علی گڑھ کا نام بدل کر انگریزوں کے اسی خواب کو پورا کرنا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ رام پور اور سیتا پور کے نواب ہمیشہ سے مسلمان تھے لیکن انہوں نے کبھی ان دونوں شہروں کے نام بدلنے کا سوچا بھی نہیں جو ہندو دیوتاؤں کے نام پر رکھا گیا ہے۔ یوگی آدتیہ ناتھ کو ان مسلم نوابوں سے حکومت کرنا سیکھنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:Urdu Poetry Meets لکھنؤ اردو زبان و ادب کا گہوارہ ہے بھارت نے مجھے اردو سیکھا دیا : ڈاکٹر ولا جمال العسیلی

ان کا کہنا ہے کہ بھارت جیسا تنوع سے بھرا ملک باہمی ہم آہنگی، تاریخ اور ثقافت کے مشترکہ ورثے کے احترام کے ساتھ ہی زندگی گزاری جاسکتی ہے۔ یوگی حکومت مسلمانوں کے ناموں والے شہروں کے نام بدل کر گنگا جمنی تہذیب کی بنیاد کو کمزور کر رہی ہے۔

کانگریس کے رہنما کے مطابق ملک کی تقسیم کے بعد مسلمانوں کی اکثریتی آبادی یہاں صرف اس لیے ٹھہری کہ ان کی ثقافتی اور تاریخی شناخت کے احترام اور تحفظ کی ضمانت دی گئی۔ اگر مسلمانوں کو معلوم ہوتا کہ مستقبل میں یہ صورت حال بدل جائے گی تو وہ شاید ہی یہاں ٹھہرتے۔ ۔

انگریز بھی چاہتے تھے کہ سنگھ علی گڑھ کا نام بدلنے کی مہم چلائے: شہنواز عالم

لکھنؤ: ریاست اترپردیش کے دیگر اضلاع کی طرح علی گڑھ کا نام بدلنے کی بی جے پی کی تجویز پر سیاست تیز ہوگئی ہے۔ کانگریس نے نام بدلنے کی سیاست کو مشترکہ تہذیب و تمدن اور ثقافت پر راست حملہ قرار دیا ہے۔

شہنواز عالم نے کہا کہ انگریز بھی چاہتے تھے کہ ہندو مہاسبھا اور آر ایس ایس علی گڑھ سمیت مسلم ناموں والے شہروں کے نام تبدیل کرنے کی مہم شروع کریں تاکہ ملک میں فرقہ وارانہ تقسیم پروان چڑھے۔ آج یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت علی گڑھ کا نام بدل کر انگریزوں کے اسی خواب کو پورا کرنا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ رام پور اور سیتا پور کے نواب ہمیشہ سے مسلمان تھے لیکن انہوں نے کبھی ان دونوں شہروں کے نام بدلنے کا سوچا بھی نہیں جو ہندو دیوتاؤں کے نام پر رکھا گیا ہے۔ یوگی آدتیہ ناتھ کو ان مسلم نوابوں سے حکومت کرنا سیکھنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:Urdu Poetry Meets لکھنؤ اردو زبان و ادب کا گہوارہ ہے بھارت نے مجھے اردو سیکھا دیا : ڈاکٹر ولا جمال العسیلی

ان کا کہنا ہے کہ بھارت جیسا تنوع سے بھرا ملک باہمی ہم آہنگی، تاریخ اور ثقافت کے مشترکہ ورثے کے احترام کے ساتھ ہی زندگی گزاری جاسکتی ہے۔ یوگی حکومت مسلمانوں کے ناموں والے شہروں کے نام بدل کر گنگا جمنی تہذیب کی بنیاد کو کمزور کر رہی ہے۔

کانگریس کے رہنما کے مطابق ملک کی تقسیم کے بعد مسلمانوں کی اکثریتی آبادی یہاں صرف اس لیے ٹھہری کہ ان کی ثقافتی اور تاریخی شناخت کے احترام اور تحفظ کی ضمانت دی گئی۔ اگر مسلمانوں کو معلوم ہوتا کہ مستقبل میں یہ صورت حال بدل جائے گی تو وہ شاید ہی یہاں ٹھہرتے۔ ۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.