ETV Bharat / state

Uttar Pradesh Cabinet Meeting یوگی کابینہ کی اہم میٹنگ میں کئی فیصلے لئے گئے - اترپریش میں کابینہ

لوک بھون میں وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی صدارت میں ہوئی کابینہ میٹنگ میں نئی سولر پالیسی۔2022 سمیت کئی اہم تجاویز کو منظوری دی گئی۔ رام پور اور سہارن پور میں اے ٹی ایس سنٹر کے قیام کے لئے متعینہ اراضی کو قانونی طور پر ریاستی داخلہ وزارت کو سپرد کردیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اسمبلی کی اگلی کاروائی پر بھی غور فکر کیا گیا جس پر کچھ دنوں میں صورتحال واضح ہوگی۔Uttar Pradesh Cabinet Meeting

یوگی کابینہ کی اہم میٹنگ میں کئی فیصلے لئے گئے
یوگی کابینہ کی اہم میٹنگ میں کئی فیصلے لئے گئے
author img

By

Published : Nov 16, 2022, 8:18 PM IST

لکھنو:اترپریش میں کابینہ نے نئی سیاحتی پالیسی کو بھی منظور دی ہے۔ جس کے بعد حکومت سرکٹ کے ذریعہ سیاحت کے نئے علاقے کو فروغ دے گی۔ جن میں نئے سیاحتی مقامات کا فروغ کیا جائے گا۔ Uttar Pradesh Cabinet Meeting Held Today,Some Important Decision Has Been Taken

اس میں رامائن سرکٹ اہم ہوگا۔ رامائن سرکٹ میں اجودھیا، چترکوٹ، بٹھور سمیت دیگر مذہبی مقامات شامل ہونگے۔ ان مذہبی مقامات کو بھگوان رام اور ماتا سیتا کے مظاہر کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔اسی طرح سے کرشن سرکٹ میں متھرا، ورنداون، گوکل، گوردھن، برسانا، نند گاؤں، بل دیو سے لے کر دیگر مذہبی مقامات کو جوڑا جائے گا۔ بدھ سرکٹ میں کپل وستو، سارناتھ، کشی نگر، کوشامبی، شراوستی، رام گرام سمیت دیگر مقامات شامل ہوں گے۔

وہیں کابینہ نے راجدھانی میں واقع سنجے گاندھی پوسٹ گریجویٹ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے کریٹیکل کیئر یونٹ میں 12اضافی بیڈ لگائے جانے کو ہری جھنڈی دی ہے۔اس حوالے سے وزیر مالیات سریش کھنہ نے بتایا کہ ضرورت محسوس کی جارہی تھی کہ جو سیریس مریض ہیں جنہیں کریٹیکل کیئر یونٹ کی ضرورت ہوتی ہے ۔انہیں یہ سہولیت فراہم کی جاسکے۔ ابھی تک کریٹیکل کیئر یونیٹ میں کل 20 بیڈ ہیں اب یہ تعداد 32 ہو جائےگی۔

انہوں نے بتایا کہ اس کی وجہ سے اب سیریس مریضوں کو ویٹنگ لسٹ میں نہیں رہنا ہوگا۔کابینہ نے ریاست میں دو پرائیویٹ یونیورسٹیز کے قیام کی تجویز پر بھی مہر لگائی کی ہے۔ ایچ آئی ٹی غازی آباد اور مہاویر یونیورسٹی میرٹھ کو لیٹر آف انٹینٹ جاری کردیا گیا ہے۔
شمسی توانائی پالیسی پر کابینہ وزیر برائے توانائی اے کے شرما نے کہاکہ نئی پالیسی میں آئندہ پانچ سالوں کے اندر 22ہزار میگا واٹ شمسی توانائی پیدا کرنے کا ہدف ہے۔ جس میں سے 14000 میگا واٹ سولر پارک اور کھلے مقامات سے حاصل کیا جائے گا جبکہ 4500 میگا واٹ سولر روف(رہائشی مکانات کے اوپر سولر پینل لگا کر) اور 1500 میگا واٹ غیر رہائشی روف پر پینل لگا کر توانائی حاصل کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:Dengue Cases In UP یوگی کا افسران کو ہدایت، ہر ضلع میں ڈینگو اسپتال کے قیام کو یقینی بنائیں

انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ 2ہزار میگا واٹ شمسی توانائی کسانوں کے کھیتوں میں سولر پینل لگا کر حاصل کئے جانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔پالیسی کے مطابق حکومت شمسی توانائی کے اسٹوریج کے لئے انتظامات میں گرانٹ فراہم کرے گی۔

شرما نے بتایا کہ کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ پسماندہ علاقوں جیسے بندیل کھنڈ، پوروانچل میں سولر پروجکٹ لگائے جانے پر حکومت 20کلو میٹر لمبی ٹرانسمشن لائن کو بنانے کا خرچ خود برداشت کرے گی۔یہ سولر پمپ کی سائز پر منحصر کرے گا۔ اگر 5میگا واٹ کا پروجکٹ لگایا جاتا ہے تو 10کلو میٹر لائن تیار کی جائے گی اسی طرح سے اگر 50میگا واٹ کا پروجکٹ ہوتا ہے تو ٹرانسمشن نیٹورک کے لئے 20کلو میٹر کی لائن بچھائی جائے گی۔ اس میں تقریبا 65 تا 70 لاکھ کا خرچ آئے گا۔

انہوں نے بتایا کہ سولر پارکوں کے سلسلے میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ اگر اسے پبلک انٹرپرائزز کے ذریعہ بنایا جاتا ہے تو حکومت ایک روپئے فی ایکڑ کے حساب سے زمین لیز پر دے گی۔ اور اگر پرائیویٹ سیکٹر کے ذریعہ بنایا جاتا ہے تو زمین 15000 روپئے فی ایکڑ کے حساب سے دی جائے گی۔

وزیر نے بتایا کہ نئی پالیسی میں اپنے چھٹوں پر سولر پینل لگانے والے افراد کو نیٹ میٹرنگ کی سہولیت دی جائے گی۔ ابھی تک نیٹ بلنگ کی سہولیت دی جارہی ہے لیکن اب نیٹ میٹرنگ کی بھی سہولیت فراہم کی جائے گی۔ کسانوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے پالیسی میں دو نکات کا اضافہ کیا گیا ہے۔

اس کے تحت ایس سی/ایس ٹی طبقے سے تعلق رکھنے والے کسانوں کے لئے ، جو اپنے کھیتوںمیں سولر پلانٹ انسٹال کرانا چاہتے ہیں ، انہیں 100فیصدی گرانٹ دی جائے گی۔ جبکہ دیگر کسانوں کے لئے کل اخراجات کا 90فیصدی خرچہ حکومت برداشت کرے گی جبکہ 10فیصدی اخراجات کسان کو دینا ہوگا۔ ایک سولر پلانٹ کا کل خرچ 5.50تا6 لاکھ روپئے ہے۔

شرما نے بتایا کہ اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ ریاست کے تمام میونسپل کارپوریشن کو سولر سٹی بنایا جائے گا۔ لیکن اس کے لئے شرط ہے کہ کارپوریشن کے بجلی خرچ کا 10فیصدی کا استعمال شمسی توانائی سے کرنا ہوگا۔علاوہ ازیں کارپوریشن کو سال 2011 کی مردم شماری کے مطابق 100 روپئے فی شخص کے سبسڈی دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ سول پارک قائم کرنے کے لئے زمین کی فراہمی پر اسٹامپ ڈیوٹی اور بجلی بل میں چھوٹ دی جائے گی۔ انہوں نے کہا ہم پر اعتماد ہیں کہ اس پالیسی سے 30ہزار نوجوانوں کو نئے روزگار کے مواقع ملیں گے۔جنہیں 'سوریہ متر' کا نامز دیا جائے گا۔اس پالیسی سے ریاستی خزانے پر 7700 کروڑ روپئے کا بوجھ پڑے گا۔Uttar Pradesh Cabinet Meeting Held Today,Some Important Decision Has Been Taken

لکھنو:اترپریش میں کابینہ نے نئی سیاحتی پالیسی کو بھی منظور دی ہے۔ جس کے بعد حکومت سرکٹ کے ذریعہ سیاحت کے نئے علاقے کو فروغ دے گی۔ جن میں نئے سیاحتی مقامات کا فروغ کیا جائے گا۔ Uttar Pradesh Cabinet Meeting Held Today,Some Important Decision Has Been Taken

اس میں رامائن سرکٹ اہم ہوگا۔ رامائن سرکٹ میں اجودھیا، چترکوٹ، بٹھور سمیت دیگر مذہبی مقامات شامل ہونگے۔ ان مذہبی مقامات کو بھگوان رام اور ماتا سیتا کے مظاہر کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔اسی طرح سے کرشن سرکٹ میں متھرا، ورنداون، گوکل، گوردھن، برسانا، نند گاؤں، بل دیو سے لے کر دیگر مذہبی مقامات کو جوڑا جائے گا۔ بدھ سرکٹ میں کپل وستو، سارناتھ، کشی نگر، کوشامبی، شراوستی، رام گرام سمیت دیگر مقامات شامل ہوں گے۔

وہیں کابینہ نے راجدھانی میں واقع سنجے گاندھی پوسٹ گریجویٹ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے کریٹیکل کیئر یونٹ میں 12اضافی بیڈ لگائے جانے کو ہری جھنڈی دی ہے۔اس حوالے سے وزیر مالیات سریش کھنہ نے بتایا کہ ضرورت محسوس کی جارہی تھی کہ جو سیریس مریض ہیں جنہیں کریٹیکل کیئر یونٹ کی ضرورت ہوتی ہے ۔انہیں یہ سہولیت فراہم کی جاسکے۔ ابھی تک کریٹیکل کیئر یونیٹ میں کل 20 بیڈ ہیں اب یہ تعداد 32 ہو جائےگی۔

انہوں نے بتایا کہ اس کی وجہ سے اب سیریس مریضوں کو ویٹنگ لسٹ میں نہیں رہنا ہوگا۔کابینہ نے ریاست میں دو پرائیویٹ یونیورسٹیز کے قیام کی تجویز پر بھی مہر لگائی کی ہے۔ ایچ آئی ٹی غازی آباد اور مہاویر یونیورسٹی میرٹھ کو لیٹر آف انٹینٹ جاری کردیا گیا ہے۔
شمسی توانائی پالیسی پر کابینہ وزیر برائے توانائی اے کے شرما نے کہاکہ نئی پالیسی میں آئندہ پانچ سالوں کے اندر 22ہزار میگا واٹ شمسی توانائی پیدا کرنے کا ہدف ہے۔ جس میں سے 14000 میگا واٹ سولر پارک اور کھلے مقامات سے حاصل کیا جائے گا جبکہ 4500 میگا واٹ سولر روف(رہائشی مکانات کے اوپر سولر پینل لگا کر) اور 1500 میگا واٹ غیر رہائشی روف پر پینل لگا کر توانائی حاصل کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:Dengue Cases In UP یوگی کا افسران کو ہدایت، ہر ضلع میں ڈینگو اسپتال کے قیام کو یقینی بنائیں

انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ 2ہزار میگا واٹ شمسی توانائی کسانوں کے کھیتوں میں سولر پینل لگا کر حاصل کئے جانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔پالیسی کے مطابق حکومت شمسی توانائی کے اسٹوریج کے لئے انتظامات میں گرانٹ فراہم کرے گی۔

شرما نے بتایا کہ کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ پسماندہ علاقوں جیسے بندیل کھنڈ، پوروانچل میں سولر پروجکٹ لگائے جانے پر حکومت 20کلو میٹر لمبی ٹرانسمشن لائن کو بنانے کا خرچ خود برداشت کرے گی۔یہ سولر پمپ کی سائز پر منحصر کرے گا۔ اگر 5میگا واٹ کا پروجکٹ لگایا جاتا ہے تو 10کلو میٹر لائن تیار کی جائے گی اسی طرح سے اگر 50میگا واٹ کا پروجکٹ ہوتا ہے تو ٹرانسمشن نیٹورک کے لئے 20کلو میٹر کی لائن بچھائی جائے گی۔ اس میں تقریبا 65 تا 70 لاکھ کا خرچ آئے گا۔

انہوں نے بتایا کہ سولر پارکوں کے سلسلے میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ اگر اسے پبلک انٹرپرائزز کے ذریعہ بنایا جاتا ہے تو حکومت ایک روپئے فی ایکڑ کے حساب سے زمین لیز پر دے گی۔ اور اگر پرائیویٹ سیکٹر کے ذریعہ بنایا جاتا ہے تو زمین 15000 روپئے فی ایکڑ کے حساب سے دی جائے گی۔

وزیر نے بتایا کہ نئی پالیسی میں اپنے چھٹوں پر سولر پینل لگانے والے افراد کو نیٹ میٹرنگ کی سہولیت دی جائے گی۔ ابھی تک نیٹ بلنگ کی سہولیت دی جارہی ہے لیکن اب نیٹ میٹرنگ کی بھی سہولیت فراہم کی جائے گی۔ کسانوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے پالیسی میں دو نکات کا اضافہ کیا گیا ہے۔

اس کے تحت ایس سی/ایس ٹی طبقے سے تعلق رکھنے والے کسانوں کے لئے ، جو اپنے کھیتوںمیں سولر پلانٹ انسٹال کرانا چاہتے ہیں ، انہیں 100فیصدی گرانٹ دی جائے گی۔ جبکہ دیگر کسانوں کے لئے کل اخراجات کا 90فیصدی خرچہ حکومت برداشت کرے گی جبکہ 10فیصدی اخراجات کسان کو دینا ہوگا۔ ایک سولر پلانٹ کا کل خرچ 5.50تا6 لاکھ روپئے ہے۔

شرما نے بتایا کہ اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ ریاست کے تمام میونسپل کارپوریشن کو سولر سٹی بنایا جائے گا۔ لیکن اس کے لئے شرط ہے کہ کارپوریشن کے بجلی خرچ کا 10فیصدی کا استعمال شمسی توانائی سے کرنا ہوگا۔علاوہ ازیں کارپوریشن کو سال 2011 کی مردم شماری کے مطابق 100 روپئے فی شخص کے سبسڈی دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ سول پارک قائم کرنے کے لئے زمین کی فراہمی پر اسٹامپ ڈیوٹی اور بجلی بل میں چھوٹ دی جائے گی۔ انہوں نے کہا ہم پر اعتماد ہیں کہ اس پالیسی سے 30ہزار نوجوانوں کو نئے روزگار کے مواقع ملیں گے۔جنہیں 'سوریہ متر' کا نامز دیا جائے گا۔اس پالیسی سے ریاستی خزانے پر 7700 کروڑ روپئے کا بوجھ پڑے گا۔Uttar Pradesh Cabinet Meeting Held Today,Some Important Decision Has Been Taken

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.