علی گڑھـ: اترپردیش کے علی گڑھ میں واقع عالمی شہرت یافتہ تعلیمی ادارہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو)کے بانی سر سید احمدخان کی 205 ویں یوم پیدائش کے موقع پر گلستان سرسید ڈے ک تقریب کا انعقاد کیاگیا۔ تقریب میں مختلف نوعیت کے پروگرام پیش کئے گئے۔ اس موقع پرمختلف شعبوں سے وابستہ طلبہ نے خطاب کیا۔ شعبہ اردو کے رسرچ اسکالر جاوید اشرف نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ1857 کے ناکام انقلاب کے بعد ہندوستانی طبقہ انگریزوں کے تسلط سے خوفزدہ تھا۔ روایت اور ماضی پرستی کی انتہا ایسی کی انگریزی حکومت تو دور کی بات ان کی زبان اور تعلیم کو بھی اپنانے کے لئے تیار نہ تھا۔ ایسے میں سر سید نے صرف جرت مندی سے ان کا مقابلہ ہی نہیں کیا بلکہ ان کے اس تعلیمی تعصب پر قدغن لگائی۔ بولے ہمارے دشمن ہوں گے لیکن انگریزی علوم سے دشمنی ٹھیک نہیں، مغربی اقدار سے ہمیں شکایت ہے مغربی علوم وفنون سے جھگڑا نہیں مغربی سیاست ہمارے لئے زہر ہے مگر مغربی علوم وفنون سے ہمیں خطرہ نہیںA Special Programme Held At Aligarh Muslim University On EVE Of Sir Syed Ahmed Khan 205th Birth Anniversary
جاوید اشرف نے زور دیتے ہوئے مزید کہاکہ اس شخص کی زندگی کا آپ مطالعہ کریں تو ایسے ایسے موڑ نظر آئیں گے جہاں سے آگے بڑھنا خود کو ہلاکت میں ڈالنا تھا، مگر وہ ڈرے نہیں، وہ جھکے نہیں، اندھیرے کو کوسنے کے بجائے اپنے حصے کا ایک چراغ جلایا۔ ایک طرف 1857 میں اسباب بغاوت ہند لکھ کر صاحب اقتدار کی غلط فہمیوں کا ازالہ کیا، تو دوسری طرف انہوں نے 1863 میں سائنٹفک سوسائٹی کا قیام کر کے منطق اور استدلال کے رجحان کوفروغ بخشا، 1866 میں علی گڑھ گزٹ سے مقصد اور افادی ادب کے ذریعے زبان کو تحفط عطا کیا، 1870 میں تہذیب الاخلاق کا اجرا کر کے سوئی ہوئی قوم کے تن مردو میں نقیب بن کر روح پھونکنے کا کام کیا قران اور انجیل کا تقابلی جائزہ پیش کر کے عالمی پیمانے پر مسلم عیسائی اختلافات کو ختم کرنے کی کوشش کی، اسلامی عقائد وافکار کی ترجمانی کے لئے جدید علم الکلام کی بنیاد ڈالی، تلاش اور جستجو کا مرقع آثار الصنادید جیسا شاہکار عمل میں لا کر اس دور کے یورپ کو متاثر کیا، پانچ ہزار سالہ دہلی تاریخ کو چند صفحات پر پیش کر کے سلسلہ الملوک جیسا حیرت انگیز کارنامہ پیش کیا۔انتخاب الاخوین لکھ کر نئی قانونی اصطلاحیں قائم کی، یہاں تک کہا اپنے خون جگر کی روشنی سے مقالات کی 16 جلدیں، مکتوب کی تین جلد میں اور خطبات کی دو جلدیں اپنی یادگار چھوڑیں۔
یہ بھی پڑھیں:Yogi To Meet Mohan Bhagwat یوگی آدتیہ ناتھ آج موہن بھاگوت سے ملاقات کریں گے
ان کا کہنا ہے کہ 68 فتوی لگنے کے باوجود مر د مومن پیچھے نہیں ہٹا۔ ولیم میور نے لائف آف محمد لکھ کر نبی کی شان میں گستانی کرنے کی حمایت کی تو وہی شخص اپنے گھر کا کل اثاثہ داؤں پرلگا کر شدت پسندی کا جواب دینے کے لیے برطانیہ کا سفر کیا۔ A Special Programme Held At Aligarh Muslim University On EVE Of Sir Syed Ahmed Khan 205th Birth Anniversary