مسٹر اظہر نے کہا کہ بھارتی تہذیب و ثقافت کو برقرار رکھتے ہوئے لوگوں کو اپنے روایت پر گامزن رہنا چاہیے اور اگر بھارت کی تاریخ کا مطالعہ کریں تو یہ پتہ چلے گا کہ ہمیشہ بھارت نے ایک دوسرے کے تہذیب کو زندہ رکھا ہے اور اپنانے کی کوشش کی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ آج بھی گنگاجمنی تہذیب کی بیشتر مثالیں آج بھی موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فیصلہ آنے کے بعد کسی بھی مذاہب کے لوگوں کو ایسا ردعمل نہیں لینا چاہیے جس سے ملک کی فضا کے امن وامان میں خلل پیدا نہ ہو اور اگر حمایت میں فیصلہ آئے تو شکر ادا کریں اور مخالف فیصلہ آئے تو صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے معاشرے کی تعمیر و ترقی کے لئے جب بھی ایسے معاملے سامنے آئے ہیں تو شاعر، صوفی اور لوگوں سے امن و امان قائم رکھنے کی اپیل بھی کی ہے۔
ایسے میں ایک اردو شاعر ہونے کی وجہ سے ذمہ داری بڑھ جاتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ملک کے سبھی لوگوں کو امن و امان قائم رکھنے کی اپیل کر رہا ہوں۔