یہ پروگرام بھارتی حکومت کی جانب سے منعقد کیا گیا تھا جس میں بنارس ہندو یونیورسٹی اور اروناچل پردیش کی راجیو گاندھی یونیورسٹی نے مشترکہ طور پر حصہ لیا۔
بنارس ہندو یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے صدر پروفیسر آفتاب احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'زبان کا اصل مقصد بھارتی تہذیب وراثت کو محفوظ رکھنا ہے۔ اردو زبان و ادب نے بھارت کی تہذیبی وراثت کو نہ صرف محفوظ رکھنے میں اپنا اہم کردار ادا کیا ہے بلکہ اسے فروغ بھی دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'دلوں کو جوڑنا اردو زبان کا بنیادی مقصد ہے اردو زبان بھارت کی سندھولی مٹی میں ہی پیدا ہوئی اور یہیں پروان چڑھی۔ انہوں نے زور دیا کہا کہ کسی بھی ملک یا کسی ایک خطے کی زبان میں وہاں کی تہذیب کی عکاسی ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'اردو شعراء کی شاعری میں اکثر ہندو مسلم اتحاد کے پیغامات ملتے۔ انہوں نے اردو کے معروف اور بڑے شعرا کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کی سبھی شعراء نے بھارت کے تہذیب کا اپنی شاعری میں ذکر کیا ہے چاہے وہ ہندوں کے رسم و رواج اور تیوہار ہو یا مسلمانوں کے رسم و رواج ہوں اس لیے اردو زبان کو کسی خاص نظریعہ سے نہیں دیکھنا چاہیے۔
اس پروگرام میں مہمان خصوصی پروفیسر اودھیش پردھان تھے۔ اس موقع پر پروفیسر سی جے پرسن کماری اور پروفیسر چندر کلا ترپاٹھی نے خصوصی خطاب کیا۔