آدھے سے زیادہ سال گزرنے کے بعد اب یو پی کے محکمہ تعلیم کو اسکول اور مدارس میں اردو کتابوں کی ضرورت کی یاد آئی ہے ۔
یو پی کے سرکاری اسکولوں اور مدارس میں اردو نصاب کی کتابوں کی عدم دستیابی کوئی نیا معاملہ نہیں ہے لیکن کو رونا وبا کی وجہ سے بند سرکاری اسکولوں کے بچوں کے لیے آن لائن تعلیم کارگر ثابت نہیں ہوسکی ایسے میں اردو کی کتابوں کی عدم دستیابی سب سے زیادہ سرکاری اسکولوں اور مدارس کے بچوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہو رہی ہے۔
وہیں تعلیمی سیشن کا آدھے سے زیادہ سال گزرنے کے بعد اب سرکار نے اردو کتابوں کی تقسیم کے لیے بھی آرڈر جاری کیا ہے لیکن ابھی بھی یہ کتابیں محکمہ تعلیم تک نہیں پہنچ سکی ہے لیکن متعلقہ محکمے کے افسران جلد کتابیں تقسیم کر دیے جانے کا دعویٰ بھی کر رہے ہیں۔
ملک میں جہاں کورونا انفیکشن کے خطرے کو دیکھتے ہوئے اسکول اور مدارس کو بند رکھا جارہا ہے ایسے میں اردو کتابوں کی دستیابی نہ ہونے سے طالب علموں کو اس کا نقصان بھی اٹھانا پڑ سکتا ہے۔ آئندہ سالوں میں حکومت کو تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ اردو کی کتابوں کو بھی وقت پر مہیا کرائے تاکہ دوسری زبانوں کی کتابوں کے ساتھ ہی اردو زبان کی کتابیں بھی طالب علموں کو دستیاب ہوسکیں ۔