ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور میں دیوبند شہر کے محلہ پٹھان پورہ میں گزشتہ دیر رات تقریباً 11 بجے پولیس اہلکار دیپک چودھری اور ہوم گارڈ وکاس کمار بذریعہ موٹر سائیکل گشت کے لیے گئے تھے، جہاں پر ان کی محلے میں کھڑے لوگوں سے کہا سنی ہوگئی۔
الزام ہے کہ لوگوں نے دونوں پولیس اہلکاروں کو گھیرتے ہوئے ان کے ساتھ نازیبا سلوک کیا۔ پولیس اہلکار نے فوراً اس واقعہ کی اطلاع اعلیٰ افسران کو دی۔ پولیس پر حملہ کی اطلاع سے افراتفری مچ گئی۔ آناً فاناً میں پولیس افسران موقع پر پہنچے اور لاٹھیاں پھٹکارتے ہوئے لوگوں کو دوڑایا۔ اطلاع ملتے ہی سابق اسمبلی رکن معاویہ علی، نگر پالیکا چیئرمین ضیاء الدین انصاری اور ان کے لڑکے جمال انصاری فوراً موقع پر پہنچے اور لوگوں کو سمجھا بجھا کر خاموش کرتے ہوئے گھروں کو بھیجا۔
اس دوران محلہ کے باشندوں نے الزام عائد کیا کہ پولیس نے گھروں میں گھس کر خواتین سے نازیبا سلوک کیا اور مارپیٹ کی۔ اتنا ہی نہیں جو بھی نوجوان ان کے سامنے آیا اس پر زبردست لاٹھی چارج کیا۔
لوگوں نے الزام عائد کیا کہ مذکورہ علاقے میں پولیس لاک ڈاؤن پر عمل کرانے کے نام پر ظلم کر رہی ہے۔ اُدھر اس معاملے میں کوتوالی میں ریلوے پولیس چوکی انچارج روبن ملک کی تحریر پر میونسپل بورڈ رکن مظاہر حسن عرف بھولا اور اس کے لڑکے محمد ذاکر، محمد عارف سمیت 50 نامعلوم افراد کے خلاف سنگین دفعات میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں تھانہ انچارج وائی ڈی شرما نے بتایا کہ پولیس پر حملہ کے ایک ملزم کو حراست میں لیا گیا ہے۔ پولیس پر مارپیٹ کا الزام بے بنیاد ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حملے میں چار پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں جنہیں علاج کے لیے ضلع ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، جبکہ ایس ایس پی دنیش کمار پی نے بتایا کہ گزشتہ رات ہوم گارڈ اور پولیس اہلکار محلہ پٹھان پورہ میں گشت کر رہے تھے، وہاں پر میونسپل بورڈ رکن اور اس کا لڑکا بھیڑ کے ساتھ کھڑے ہوئے تھے۔ پولیس اہلکاروں نے جب انہیں لاک ڈاؤن پر عمل کرنے کے لیے کہا تو لوگوں نے پولیس اہلکاروں پر حملہ کرتے ہوئے ان کی موٹر سائیکل چھیننے کی کوشش کی اور مارپیٹ بھی کی گئی۔ پورے معاملے میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
اسی سلسلے میں آج رکن پارلیمان حاجی فضل الرحمن کی قیادت میں بہوجن سماج پارٹی اور سماج وادی پارٹی رہنماؤں نے ایس ایس پی دنیش کمار پی سے پولیس لائن میں پہنچ کر ملاقات کی اور دیوبند میں پولیس کی جانب سے خواتین کے ساتھ کی گئی زیادتی کے واقعہ پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ایس ایس پی سے کہا کہ جو پولیس اہلکار لاک ڈاؤن میں عوام کے ساتھ غلط سلوک یا مارپیٹ کر رہے ہیں ان کو وہاں سے ہٹایا جائے اور ایسے واقعات پر ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔
ایس ایس پی دنیش کمار پی نے یقین دلایا کہ قصورواروں پر کارروائی کی جائے گی اور کسی کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں ہوگی۔
اس دوران ضلع پنچایت کے چیئرمین کے نمائندے ماجد علی، اسمبلی رکن سنجے گرگ، سابق اسمبلی رکن ششی بالا پنڈیر، بہوجن سماج پارٹی کے رہنما نریش گوتم، سابق ریاستی وزیر سرفراز خان، بلاک پرمکھ عمران ملک، بہوجن سماج پارٹی کے ضلع صدر یوگیش کمار، جمال انصاری، محمد ارسلان، لوک دل کے ریاستی جنرل سیکریٹری چودھری دھیر سنگھ، سماج وادی پارٹی کے شہر صدر اعظم شاہ، سید حسان، بابر ایڈوکیٹ، ریحان خان وغیرہ موجود رہے۔
دوسری جانب گزشتہ دیر رات ہوئے ہنگامہ آرائی کے بعد محلہ پٹھان پورہ کی سبھی گلیوں کو سیل کر دیا گیا ہے۔ آج پولیس نے محلہ پٹھان پورہ دگڑہ سمیت دیگر محلوں میں لاک ڈاؤن پر عمل کرانے کے مقصد سے سبھی گلیوں کو سیل کرتے ہوئے جالی لگا دی ہے اور ساتھ ہی لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گھر سے باہر نکلنے والے افراد کو فوراً گرفتار کرنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔ گزشتہ رات سے ہی محلے میں خوف کا ماحول ہے اور لوگ گھروں میں دبکے ہوئے ہیں۔