یوں تو مزدوروں کی زندگی غیروں پر منحصر ہوتی ہے لیکن لاک ڈاؤن میں مہاجر مزدوروں کی زندگی بدترین ہوچکی ہے.
وزیر اعظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقہ بنارس میں ای ٹی وی بھارت نے مزدوروں کا جائزہ لیا مزدوروں کی حالت انتہائی ابتر ہوچکی ہے.
یومیہ طور پر مزدوری کرنے والے فرحت خان نے بتایا کہ ہوٹل میں وہ ملازمت کررہے تھے لیکن لاک ڈاؤن کے بعد سے ہوٹل کے مالکان نے انہیں نکال دیا ۔اب وہ اسٹیشن پر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں اور ایک وقت کا کھانا بھی انہیں میسر نہیں ہے.

لیکن زمینی حقائق برعکس ہے ۔انہوں نے کہا کہ اب تک اس طرح کی کوئی چیز موصول نہیں ہوئی ہیں اور دوا جیسی ضروری کام کی وجہ سے باہر جاؤ تب بھی پولیس بے دریغ لاٹھیاں برساتی ہے.
کینٹ اسٹیشن کے سامنے سڑک پر زندگی گزارنے والے بجرنگی نے بتایا کہ وہ ہوٹل میں کام کرتے تھے لیکن لاک ڈاؤن کے بعد سے وہ سڑک پر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں انہوں نے کہا کہ ضلعے میں ان جیسے ہزاروں مزدور ہوں گے جن کو ایک وقت کا کھانا میسر نہیں ہے.