ETV Bharat / state

اترپردیش اردو اکیڈمی منتظمہ کمیٹی کا اجلاس، اردو کے حق میں لیے گئے اہم فیصلے

author img

By

Published : Sep 28, 2021, 7:39 PM IST

Updated : Sep 28, 2021, 8:50 PM IST

اترپردیش اردو اکیڈمی میں آج ایک میٹنگ منعقد کرکے اردو زبان کی ترویج و اشاعت کے حوالے سے اہم فیصلے لئے گئے۔ میٹنگ میں اکیڈمی میں خالی پڑی اسامیوں پر ملازمین کی تقرری کے حوالے سے حکومت سے بات چیت کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اترپردیش اردو اکیڈمی منتظمہ کمیٹی کا اجلاس، اردو کے حق میں لیے گئے اہم فیصلے
اترپردیش اردو اکادمی منتظمہ کمیٹی کی میٹنگ منعقد

لکھنؤ کے گومتی نگر میں واقع اتر پردیش اردو اکادمی کی منتظمہ کمیٹی تشکیل ہونے کے بعد پہلی چئیئرمین چودھری کہف الوریٰ کی صدارت میں میٹنگ منعقد ہوئی۔ جس میں اردو اکادمی کے تمام اراکین، ملازم اور سیکریٹری شامل ہوئے اور اردو زبان کی ترویج و اشاعت کے حوالے سے اہم فیصلے لئے گئے۔

اترپردیش اردو اکیڈمی منتظمہ کمیٹی کا اجلاس، اردو کے حق میں لیے گئے اہم فیصلے
اردو اکادمی کے سیکریٹری ظہیر بن صغیر نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میٹنگ انتہائی کامیاب رہی ہے اور بہت اہم فیصلے لئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اکادمی میں خالی پڑی اسامیوں پر ملازمین کی تقرری عمل میں آئے اس حوالے سے حکومت سے بات چیت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اکادمی کی جانب سے کئی شعبے چل رہے ہیں، ان کو بہتر کرنے کی جانب توجہ دینے پر فیصلہ ہوا ہے۔ اکادمی کی جانب سے چل رہے آئی اے ایس کوچنگ سینٹر میں کتابوں کی فراہمی اور زیادہ فعال بنانے کی جانب خصوصی توجہ دینے پر اتفاق ہوا ہے۔ ایوارڈ کے تعلق سے بھی سب کمیٹی تشکیل دی جائے گی اور جلد ہی ایوارڈس تقسیم کیے جائیں گے۔
اترپردیش اردو اکادمی منتظمہ کمیٹی کی میٹنگ منعقد
اترپردیش اردو اکادمی منتظمہ کمیٹی کی میٹنگ منعقد
اس موقع پر بنارس ہندو یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے صدر پروفیسر آفتاب احمد آفاقی نے کہا کہ کمیٹی نے شبینہ اسکول اور متعدد مقامات پر اردو ٹیچروں کی فراہمی پر اتفاق کیا ہے۔ ساتھ ہی مشاعرے اور کوی سمیلن سمینار و دیگر پروگرام کے ساتھ ورکشاپ منعقد کرنے کی جانب بھی اکادمی نے رضامندی کا اظہار کیا ہے۔

مزید پڑھیں:اتر پردیش اردو اکادمی کے چئیرمین چودھری کہف الوریٰ سے خصوصی گفتگو


گورکھپور یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے صدر کے پروفیسر رضی الرحمن نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ میٹنگ میں میں نے تجویز پیش کی ہے کہ گورکھپور کی عظیم شخصیت فراق گورکھپوری کا آبائی وطن خستہ حال ہے، جس کی تزئین کاری اور حفاظت کی ذمہ داری اردو اکادمی لے اور وہیں ایک پروگرام منعقد کرے۔ میری اس تجویر پر چیئرمین نے اتفاق کیا ہے۔


انہوں نے کہا کہ قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کی طرز پر اردو اکادمی بھی بُک وین کا انتظام کرے جس کے ذریعے مختلف شہر، قصبے اور گاؤں دیہات تک اردو کی کتابیں پہنچائی جائیں، اس پر بھی چیئرمین نے اتفاق رائے ظاہر کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے مطالبہ کیا ہے کہ جو یونیورسٹیاں کام کر رہی ہیں ان کو کمپیوٹر و دیگر اشیائے ضروریہ فراہم کی جائے تاکہ نئے نصاب کے نفاذ کے حوالے سے بھی کوئی پریشانی نہ آئے۔

لکھنؤ کے گومتی نگر میں واقع اتر پردیش اردو اکادمی کی منتظمہ کمیٹی تشکیل ہونے کے بعد پہلی چئیئرمین چودھری کہف الوریٰ کی صدارت میں میٹنگ منعقد ہوئی۔ جس میں اردو اکادمی کے تمام اراکین، ملازم اور سیکریٹری شامل ہوئے اور اردو زبان کی ترویج و اشاعت کے حوالے سے اہم فیصلے لئے گئے۔

اترپردیش اردو اکیڈمی منتظمہ کمیٹی کا اجلاس، اردو کے حق میں لیے گئے اہم فیصلے
اردو اکادمی کے سیکریٹری ظہیر بن صغیر نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میٹنگ انتہائی کامیاب رہی ہے اور بہت اہم فیصلے لئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اکادمی میں خالی پڑی اسامیوں پر ملازمین کی تقرری عمل میں آئے اس حوالے سے حکومت سے بات چیت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اکادمی کی جانب سے کئی شعبے چل رہے ہیں، ان کو بہتر کرنے کی جانب توجہ دینے پر فیصلہ ہوا ہے۔ اکادمی کی جانب سے چل رہے آئی اے ایس کوچنگ سینٹر میں کتابوں کی فراہمی اور زیادہ فعال بنانے کی جانب خصوصی توجہ دینے پر اتفاق ہوا ہے۔ ایوارڈ کے تعلق سے بھی سب کمیٹی تشکیل دی جائے گی اور جلد ہی ایوارڈس تقسیم کیے جائیں گے۔
اترپردیش اردو اکادمی منتظمہ کمیٹی کی میٹنگ منعقد
اترپردیش اردو اکادمی منتظمہ کمیٹی کی میٹنگ منعقد
اس موقع پر بنارس ہندو یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے صدر پروفیسر آفتاب احمد آفاقی نے کہا کہ کمیٹی نے شبینہ اسکول اور متعدد مقامات پر اردو ٹیچروں کی فراہمی پر اتفاق کیا ہے۔ ساتھ ہی مشاعرے اور کوی سمیلن سمینار و دیگر پروگرام کے ساتھ ورکشاپ منعقد کرنے کی جانب بھی اکادمی نے رضامندی کا اظہار کیا ہے۔

مزید پڑھیں:اتر پردیش اردو اکادمی کے چئیرمین چودھری کہف الوریٰ سے خصوصی گفتگو


گورکھپور یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے صدر کے پروفیسر رضی الرحمن نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ میٹنگ میں میں نے تجویز پیش کی ہے کہ گورکھپور کی عظیم شخصیت فراق گورکھپوری کا آبائی وطن خستہ حال ہے، جس کی تزئین کاری اور حفاظت کی ذمہ داری اردو اکادمی لے اور وہیں ایک پروگرام منعقد کرے۔ میری اس تجویر پر چیئرمین نے اتفاق کیا ہے۔


انہوں نے کہا کہ قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کی طرز پر اردو اکادمی بھی بُک وین کا انتظام کرے جس کے ذریعے مختلف شہر، قصبے اور گاؤں دیہات تک اردو کی کتابیں پہنچائی جائیں، اس پر بھی چیئرمین نے اتفاق رائے ظاہر کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے مطالبہ کیا ہے کہ جو یونیورسٹیاں کام کر رہی ہیں ان کو کمپیوٹر و دیگر اشیائے ضروریہ فراہم کی جائے تاکہ نئے نصاب کے نفاذ کے حوالے سے بھی کوئی پریشانی نہ آئے۔

Last Updated : Sep 28, 2021, 8:50 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.