یو پی سنی سینٹرل وقف بورڈ کی میٹنگ میں طے ہوا ہے کہ اوقاف کی جائداد سے آمدنی بڑھانے کا ذریعہ تلاش کر کے مسلم بچیوں کی تعلیم کے لیے وظیفہ دیا جائے۔ اس کے علاوہ جو متولیان اوقاف کی صحیح جانکاری نہیں دیں گے، ان پر کاروائی کو یقینی بنایا جائے گا۔
اتر پردیش سنی سینٹرل وقف بورڈ کی بدھ کو پہلی میٹنگ منعقد کی گئی، جس میں آٹھ ارکان شامل ہوئے۔ آج کی میٹنگ میں طے ہوا ہے کہ کورونا وبا کی وجہ اوقاف سے متعلق آن لائن سماعت ہوگی۔
اس موقع پررکن پارلیمان کنور دانش علی نے بتایا کہ پہلی میٹنگ میں سبھی لوگوں نے کہا کہ اوقاف کی جائیدادوں سے آمدنی بڑھانے کا ذریعہ تلاش کر کے وقف بورڈ کی آمدنی میں اضافہ کرنا ہے تاکہ اس رقم کے کچھ حصے سے مسلم بچیوں کو تعلیم کے لیے وظیفہ دیا جا سکے۔
رکن پارلیمان ایس ٹی حسن نے کہا کہ میٹنگ میں طے ہوا ہے کہ وبائی امراض کو دیکھتے ہوئے آن لائن سماعت ہو لیکن 'مجھے یہ مناسب نہیں لگتا ہے'۔ انہوں نے کہا کہ باضابطہ بات چیت سے دونوں پارٹیوں کے لوگوں کی بات سن کر فیصلہ کرنے میں آسانی ہوتی ہے۔
سنی سینٹرل وقف بورڈ کے چیئرمین زفر احمد فاروقی نے بتایا کہ میٹنگ میں یہ کہا گیا ہے کہ وبائی امراض کو دیکھتے ہوئے آن لائن سماعت ہوگی تاکہ سرکار کی گائیڈ لائن کی خلاف ورزی نہ ہو۔ اس کے علاوہ اوقاف کی آمدنی کا کچھ حصہ مسلم بچیوں کے تعلیم اور صحت کے لئے الگ رکھا جائے گا۔
چئیرمین زفر احمد فاروقی نے بتایا کہ اس کے لئے ایک ویلفئیر فنڈ بنایا جائے گی تاکہ اس رقم کو مسلم بچیوں کے تعلیم پر خرچ کیا جا سکے۔