اترپردیش کے ضلع ہاتھرس میں پیش آئے اجتماعی جنسی زیادتی کے واقعے کے بعد تمام پارٹیوں کے رہنماؤں کا متاثرہ خاندان کے یہاں آنا جانا کئی دنوں تک مسلسل جاری رہا تھا۔
کانگریس رہنما شیوراج جیون بھی متاثرہ خاندان سے ملاقات کرنے متاثرہ کے گاؤں پہنچے تھے جہاں انھوں نے ملاقات کے بعد اہلخانہ کے گھر کے باہر ایک خطاب بھی دیا تھا۔
اس کے علاوہ کانگریس رہنما نے مزید دو بار متاثرہ کے گاؤں میں داخل ہونے کی کوشش کی لیکن انھیں داخل ہونے سے پہلے ہی روک دیا گیا۔
اس کے بعد کانگریس رہنما شیوراج جیون کے خلاف ضلع ہاتھرس میں فساد برپا کرنے اور نفرت پھیلانے کا الزام عائد کیا گیا ، ساتھ ہی ان کے خلاف مذہب اور ذات پات کے نام پر افواہ پھیلانے کا الزام تھا۔
پولیس نے ان معاملات کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ان کے خلاف متعدد دفعات کے تحت کیس درج کیا تھا۔
اس کے علاوہ پولیس نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے کارکنان کے خلاف بھی فساد برپا کرنے کی شازش کے تحت کیس درج کیا تھا
ایس ٹی ایف کو ضلع ہاتھرس میں فساد برپا کی سازش کرنے کے معاملات میں تحقیقات کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، اسی سلسلے میں ایس ٹی ایف پہلےکوتوالی چندپا پہنچی اور اس کے بعد متاثرہ کے گاؤں جاکر اس کے اہلخانہ سے پوچھ گچھ کی۔
متاثرہ کے والد نے میڈیا کو بتایا کہ ایس ٹی ایف نے ان سے یہی پوچھا ہے کہ کانگریس رہنما شیوراج جیون ان کے یہاں کب آئے تھے اور انھوں نے اپنے خطاب میں کیا کہا تھا؟