ریاستی صدر سوتنتر دیو سنگھ کا بھارتیہ جنتا پارٹی کے کارکنان نے زبردست استقبال کیا۔ جنہوں نے مظفر نگر کے رامپور تیراہ پر 151 فٹ اونچے قومی پرچم کی رونمائی کی۔
رونمائی پروگرام میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی اس کے ساتھ ساتھ مظفرنگر کے رکن پارلیمان و مرکزی وزیر سنجیو بالیان، وزیر مملکت کپل دیو اگروال، رکن اسمبلی پرمود آؤٹ وال اور بی جے پی کے دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔ پولیس اور انتظامیہ کے افسران بھی موقع پر موجود رہے۔
ریاستی صدر کہا کہ کسی بھی تحریک کو کبھی بھی پرتشدد نہیں ہونا چاہیے اس تحریک میں حکومت کے وزیر نریندر تومر کسانوں سے مستقل بات کر رہے ہیں کاشتکاروں کے مفاد میں کیے جانے کے فیصلے کی بات کی جارہی ہے اور مساوی بات چیت جاری ہے پھر بھی یہ پر تشدد ہوگیا حکومت نے کل آپ کو مظاہرے میں ٹریکٹر چلانے کے لیے روٹ دیا گیا تھا لیکن آپ نے امن و امان کو خراب کرنے کا کام کیا اور توڑ پھوڑ کی یہ قابل مذمت ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے مظاہرہ کے پیچھے سیاسی جماعتیں حکومت کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
مرکزی وزیر مملکت سنجیو بالیان نے کہا کہ حکومت نے اپنی پہلے ہی منشاء طے کر دی تھی کہ یہ جو تین زرعی قوانین ہیں ڈیڑھ سال تک معطل رہیں گے اور حکومت نے بیشتر مطالبات کو قبول بھی کرلیا تھا اور جو ڈیڑھ سال تک کا وقت تھا اس میں بھی ان کے اور بھی مطالبات تسلیم کر لیے جاتے۔
انہوں نے کہا کی شاید کچھ کسان رہنما نہیں چاہتے کے تحریک کو ختم کیا جائے میں کسانوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اس تحریک سے واپس آجائے کیونکہ یہ تحریک اب کسانوں کی تحریک نہیں رہی انہوں نے لال قلعہ پر پرچم لہرانے والے سدھو کے بارے میں کہا کہ ان کا پارٹی سے کوئی لینا دینا نہیں ہیں یہ جو لالہ قلعہ پر ہوا ہے اس کی ہم مذمت کرتے ہیں کسان قوم کی آڑ میں ایسے لوگ اس طرح کا کام نہ کریں انہیں اپنے وجود کے ساتھ کام کرنا چاہیے۔