ETV Bharat / state

یوپی اسمبلی کا خصوصی اجلاس: اپوزیشن نےبائیکاٹ کا اعلان کیا - یوپی اسمبلی خبر

بابائے قوم مہاتما گاندھی کی 150 ویں جینتی کے موقع ریاستی حکومت کی جانب سے دو اکتوبر سے بلائے گئے36 گھنٹوں پرمبنی اسمبلی کےخصوصی اجلاس میں ریاست کی اہم اپوزیشن پارٹیوں بشمول سماج وادی پارٹی، بہوجن سماج پارٹی وکانگریس نے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔

یوپی اسمبلی کا خصوصی اجلاس
author img

By

Published : Oct 1, 2019, 3:01 PM IST

Updated : Oct 2, 2019, 6:14 PM IST

ریاستی حکومت نے بابائے قوم کی 150 ویں جینتی کو یاد گار بنانے کے لئے اسمبلی کے خصوصی اجلاس کو بلانے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ مسلسل 36 گھنٹوں تک بغیر کسی انقطاع کے منعقد ہوگا، جس میں مستحکم ترقی کے لئے اقوام متحدہ کے 17 نکاتی چارٹر پر بحث کے ساتھ۔ ساتھ بابائے قوم کے نظریا ت کے ساتھ ساتھ ریاستی حکومت کی حصولیابیوں کے ساتھ ساتھ اراکین اسمبلی اپنے حلقے کے مسائل پر تبادلہ خیال کریں گے۔
اسمبلی سیشن کا آغاز دو اکتوبر کو 11 بجے گورنر آنندی بین پٹیل کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ خطاب سے ہوگا۔ اس کے بعد اسمبلی سے وزیر اعلی اور یوگی آدتیہ ناتھ بھی خطاب کریں گے۔
ریاستی حکومت کی جانب سے بلائے گئے اس خصوصی اجلاس کو سماج وادی پارٹی، بہوجن سماج پارٹی اور کانگریس نے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ اس ضمن میں سماج وادی پارٹی نے سب سے پہلے اسمبلی اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے اراکین اسمبلی بابائے قوم کی جینتی کی مناسبت سے پارٹی کی جانب سے منعقد کئے گئے پروگرام میں مشغول رہیں گے۔
سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر رام گوند چودھری نے کہا کہ’’ بی جے پی گاندھی جی کے تمام اصول و نظریات کے عین مخالف کام کررہی ہے۔ بی جے پی کی مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے ذریعہ کئے جارہے کام جیسے کہ مذہب اور ذات کے نام پر نفرت کو ہوا دینا یہ گاندھی جی کے نظریات کے خلاف ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں 36 گھنٹوں پر مبنی اسمبلی اجلاس کا مقصد بھی کچھ سمجھ میں نہیں آرہا ہے، جہاں پر حکومت مہاتما گاندھی کے بجائے حکومت اپنی حصولیابیوں اور اسکیمات پر بات کرے گی۔سماج وادی پارٹی اپنی سطح پر بابائے قوم کی جینتی کو منائے گی اور اس موقع پر مختلف قسم کے پروگراموںکا انعقاد کرے گی، جس میں پارٹی سربراہ اکھلیش یادو بھی شرکت کریں گے۔
وہیں کانگریس رکن اسمبلی نے اجے کمار للو نے کہا کہ جب ریاستی حکومت جمہوریت کے قتل سکتہ طاری ہے۔تو پھر ایسی صورت میں وہ مہاتما گاندھی کے نام پر کس قسم کی بحث کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ریاست میں نظم ونسق نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ نوجوان بے روزگار ہورہے ہیں اورحکومت اس ضمن میں کچھ بھی کرنے سے قاصر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم کچھ ریکارڈ بنانے کا حصہ بننے کے لئے اسمبلی سیشن میں شرکت نہیں کریں گے۔ ریاست میں اس کے سوا بہت سارے مسائل ہیں جن پر بات ہوسکتی ہے، لیکن حکومت کسی کو بھی اپنی آواز اٹھانے کی اجازت نہیں دی رہی ہے۔ تو پھر اسمبلی سیشن میں شرکت کا کوئی نقطہ سمجھ میں نہیں آتا۔ کانگریس نے دو اکتوبر کو شہید پارک سے گاندھی پرتما تک ’پیس مارچ‘ نکالے جانے کا اعلان کیا ہے۔
بی ایس پی کے ایک سینئر لیڈر کے مطابق بہوجن سماج پارٹی نے بھی اسمبلی کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے اور اس کے اراکین بھی اس خصوصی اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔

ریاستی حکومت نے بابائے قوم کی 150 ویں جینتی کو یاد گار بنانے کے لئے اسمبلی کے خصوصی اجلاس کو بلانے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ مسلسل 36 گھنٹوں تک بغیر کسی انقطاع کے منعقد ہوگا، جس میں مستحکم ترقی کے لئے اقوام متحدہ کے 17 نکاتی چارٹر پر بحث کے ساتھ۔ ساتھ بابائے قوم کے نظریا ت کے ساتھ ساتھ ریاستی حکومت کی حصولیابیوں کے ساتھ ساتھ اراکین اسمبلی اپنے حلقے کے مسائل پر تبادلہ خیال کریں گے۔
اسمبلی سیشن کا آغاز دو اکتوبر کو 11 بجے گورنر آنندی بین پٹیل کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ خطاب سے ہوگا۔ اس کے بعد اسمبلی سے وزیر اعلی اور یوگی آدتیہ ناتھ بھی خطاب کریں گے۔
ریاستی حکومت کی جانب سے بلائے گئے اس خصوصی اجلاس کو سماج وادی پارٹی، بہوجن سماج پارٹی اور کانگریس نے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ اس ضمن میں سماج وادی پارٹی نے سب سے پہلے اسمبلی اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے اراکین اسمبلی بابائے قوم کی جینتی کی مناسبت سے پارٹی کی جانب سے منعقد کئے گئے پروگرام میں مشغول رہیں گے۔
سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر رام گوند چودھری نے کہا کہ’’ بی جے پی گاندھی جی کے تمام اصول و نظریات کے عین مخالف کام کررہی ہے۔ بی جے پی کی مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے ذریعہ کئے جارہے کام جیسے کہ مذہب اور ذات کے نام پر نفرت کو ہوا دینا یہ گاندھی جی کے نظریات کے خلاف ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں 36 گھنٹوں پر مبنی اسمبلی اجلاس کا مقصد بھی کچھ سمجھ میں نہیں آرہا ہے، جہاں پر حکومت مہاتما گاندھی کے بجائے حکومت اپنی حصولیابیوں اور اسکیمات پر بات کرے گی۔سماج وادی پارٹی اپنی سطح پر بابائے قوم کی جینتی کو منائے گی اور اس موقع پر مختلف قسم کے پروگراموںکا انعقاد کرے گی، جس میں پارٹی سربراہ اکھلیش یادو بھی شرکت کریں گے۔
وہیں کانگریس رکن اسمبلی نے اجے کمار للو نے کہا کہ جب ریاستی حکومت جمہوریت کے قتل سکتہ طاری ہے۔تو پھر ایسی صورت میں وہ مہاتما گاندھی کے نام پر کس قسم کی بحث کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ریاست میں نظم ونسق نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ نوجوان بے روزگار ہورہے ہیں اورحکومت اس ضمن میں کچھ بھی کرنے سے قاصر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم کچھ ریکارڈ بنانے کا حصہ بننے کے لئے اسمبلی سیشن میں شرکت نہیں کریں گے۔ ریاست میں اس کے سوا بہت سارے مسائل ہیں جن پر بات ہوسکتی ہے، لیکن حکومت کسی کو بھی اپنی آواز اٹھانے کی اجازت نہیں دی رہی ہے۔ تو پھر اسمبلی سیشن میں شرکت کا کوئی نقطہ سمجھ میں نہیں آتا۔ کانگریس نے دو اکتوبر کو شہید پارک سے گاندھی پرتما تک ’پیس مارچ‘ نکالے جانے کا اعلان کیا ہے۔
بی ایس پی کے ایک سینئر لیڈر کے مطابق بہوجن سماج پارٹی نے بھی اسمبلی کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے اور اس کے اراکین بھی اس خصوصی اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔

Intro:Body:

grdhgcdhgfj


Conclusion:
Last Updated : Oct 2, 2019, 6:14 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.