اترپردیش حکومت کے ذریعہ نئے موٹر وہیکل ایکٹ کے تحت نافذ ہونے والے بھاری جرمانے میں 50 فیصد تک کمی کئے جانے کے امکانات ہیں۔
ریاستی حکومت کے ذرائع نے آج بتایا کہ ریاستی ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے پرپوژل تیار کیا جارہاہے اور جلد ہی اسے منظوری کے لئے کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ پولیس ریاستی حکومت کے ترمیم شدہ رول کے تحت جرمانہ وصول کررہی ہے جو کہ جون میں نافذ کیا گیا تھا۔ یو پی قانون کے مطابق بغیر ہیلمٹ، بغیر نمبر پلیٹ اور بغیر ڈرائیوری لائسنس کے جرمانے میں اضافہ کیا گیا ہے۔
پہلے گجرات اور اتراکھنڈ کی حکومتوں نے ٹریفک رول کی خلاف ورزی کی صورت میں جرمانے کی رقم میں کمی کا فیصلہ کیا تھا جبکہ مہاراشٹرمیں نئےموٹر وہیکل ایکٹ کو نافذ کیا جانا ہے۔ان تمام ریاستوں میں بی جے پی کی حکومت ہے۔راجستھان اور مدھیہ پردیش کی کانگریس حکومتوں نے بھی ٹریفک جرمانے میں کمی کا فیصلہ کیا ہے، وہیں ممتا بنرجی نے مغربی بنگال میں نئے ایکٹ کو نافذ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ نئے قانون کے مطابق ہیلمٹ نہ پہننے کی صورت میں جرمانہ 100 روپے سے بڑھا کر 1000 روپے جبکہ سیٹ بیلٹ نہ لگانے کے جرمانے کو بڑھا کر 1000 روپے کردیا گیا ہے۔وہیں تیز رفتار چلنے یا ریسنگ کی صورت میں 500 روپے کے جرمانے کو بڑھا کر 5000 روپے کردیا گیا ہے۔
نشے کی حالت میں گاڑی چلانے کی صورت میں 10000 اور بغیر لائسنس کے 5000 روپے جرمانہ وصول کیا جائےگا۔