مرادآباد: مرادآباد کے ایم پی ڈاکٹر ایس ٹی حسن نے یونیورسٹی بل پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں یونیورسٹی بنانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن جو یونیورسٹیاں رہ گئی ہیں، ان کا آپ کیا کر رہے ہیں؟ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے بجٹ میں 2015 سے آج تک 15 فیصد کی کمی کی گئی ہے جب کہ دیگر یونیورسٹیوں کا بجٹ بڑھا دیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں کسی یونیورسٹی کا بجٹ بڑھانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن اسے کم کرنے پر اعتراض ہے۔ آخر جامعہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا بجٹ کیوں کم کیا گیا؟ یہ ایک باوقار یونیورسٹی ہے۔ یہاں تحقیق بہت اچھی ہورہی ہے، ہر شعبے میں بچوں کی ترقی ہو رہی ہے، پھر ان یونیورسٹیوں کا بجٹ کیوں کم کیا جارہا ہے اور مولانا آزاد اسکالرشپ سمیت مسلم بچوں کو جو وظائف دیے جاتے تھے، وہ سب کچھ کیوں ختم کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- اشتعال انگیز بیانات سے ملک کی ساکھ کو نقصان پہنچتا ہے: ایس ٹی حسن
- مسلمانوں کیلئے جو چیز حرام ہے اسے کبھی استعمال نہیں کر سکتے: ڈاکٹر ایس ٹی حسن
غور طلب ہو کہ انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ نے اقلیتی لوگوں کو دیے جانے والے اسکالر شپ کو ختم کر دیا ہے تو آپ کا کیا ارادہ ہے۔ آپ کیا چاہتے ہیں، ایک طرف آپ سب کا ساتھ سب کا وکاس کی بات کر رہے ہیں، دوسری طرف زمینی حقیقت کچھ اور ہے۔