سبھی مدارس کو حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کووڈ سے متعلق تمام تر احکامات پر سختی سے عمل کیا جائے۔ مدارس میں ایک وقت میں 50 فیصد بچوں کو بلایا جائے اور دو میٹنگ میں کلاسز منعقد ہوں۔
اس کے علاوہ گائڈ لائنز میں کہا گیا کہ ماسک، سینیٹائزر اور سماجی فاصلہ کا مکمل خیال رکھیں۔ طالب علم اگر اسکول کی یا مدرسہ نجی سواری سے آتا ہے تو اسے مکمل طریقے سے سینیٹائز کرنے کے بعد ہی کلاس میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے۔
مزید یہ کہ چُھٹی کے وقت سماجی فاصلے کا خاص خیال رکھیں غرضیکہ کووڈ سے بچنے اور بچانے کے تمام احکامات پر عمل کرانے اور کرنا ضروری قرار دیا گیا ہے۔
اس دوران لکھنؤ کے ابرار نگر علاقے میں واقع مدرسہ شیخ العالم صابریہ چشتیہ میں ای ٹی وی بھارت نے تیاریوں کا جائزہ لیا جہاں انتظامیہ نے طلباء کے قیام اور تعلیم کے لیے معقول انتظام کیا ہے اور کووڈ گائڈ لائن پر عمل کرنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کے دوران جہاں طلباء نے خوشی کا اظہار کیا وہیں انہوں نے مدرسے میں تعلیمی ماحول میں رہ کر تعلیم حاصل کرنے کو خوش آئند کہا نیز اساتذہ، پرنسپل اور ذمہ داران میں بھی خوشی کی لہر ہے۔
مدرسہ کے پرنسپل مولانا اشتیاق نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ کووڈ کی تمام تر گائڈ لائنز پر عمل کرنے کے لیے تیاری کرلی گئی ہے، جگہ جگہ پر سینیٹائیزر باکس لگایا گیا ہے نیز سماجی فاصلے کو یقینی بنانے کے لیے جگہوں پر نشانات لگائے گئے ہیں۔