لکھنؤ: پولیس نظم ونسق کو چست و درست رکھنے اور شاطر ملزمین کے دل میں خوف پیدا کرنے اور اس حوالے سے بدمعاشوں کے ساتھ ہونے والے انکاونٹر میں میرٹھ پولیس پوری ریاست میں اول مقام پر ہے۔2017آفیشیل ذرائع نے بتایا کہ میرٹھ پولیس اور ملزمین کے درمیان سال 2017 سے اب تک سب سے زیادہ 3152 انکاونٹر ہوئے ہیں جس میں سے 63 ملزمین مارے گئے ہیں جبکہ 5967 ملزمین کو انکاونٹر کے دوران گرفتار کیا گیا ہے۔ وہیں یو پی پولیس کی کارروائی کے دوران 1708 ملزمین زخمی ہوئے ہیں۔ان انکاونٹروں میں پولیس کے 401 جوان زخمی ہوئے ہیں جبکہ ایک پولیس اہلکار جاں بحق ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے چھ سالوں کے دوران یوپی پولیس نے 10,000 سے زیادہ انکاؤنٹر کئے ہیں، جس سے پتہ چلتا ہے کہ یوگی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد ریاست میں مجرموں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ ریاست میں ان کی واحد جگہ جیل ہے یا وہ کسی اور دنیا میں ہے۔ وہ ریاست جو کبھی ناقص امن و امان اور مافیاؤں کے ظلم کے لیے جانی جاتی تھی، آج اتر پردیش نہ صرف ملک میں بلکہ بیرون ملک جرائم اور خوف سے پاک ریاست کے طور پر اپنی شناخت قائم کررہی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ GIS-23 کی تقریب میں وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور تجربہ کار لیڈروں اور سرمایہ کاروں نے یوپی کے امن و امان کی تعریف کی تھی۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے بھی ریاست میں 34.09 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز کا سب سے بڑا کریڈٹ یوپی پولیس کو دیا ہے۔ یوپی پولیس نے یہ سنگ میل یوں ہی حاصل نہیں کیا بلکہ اس کے پیچھے جرائم پر قابو پانے اور مجرموں کے خلاف کریک ڈاؤن کے لیے اپنائے گئے قدم بہ قدم منصوبے کا اثر ہے۔ اس میں یوپی پولس کی سب سے بڑی حکمت عملی انکاؤنٹر ت نے ملزمین میں دہشت پیدا کردیا جس کے بعد وہ ریاست سے فرار ہونے کو مجبور ہوگئے۔
مزید پڑھیں:وکاس دوبے انکاؤنٹر پر اکھیلیش اور دگ وجے نے اٹھائے سوال
یواین آئی