لکھنؤ: اتر پردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ کا امتحان پر امن طریقے سے ختم ہوگیا۔ مدرسہ بورڈ میں ایک لاکھ 70 ہزار طلبہ و طالبات نے فارم اپلائی کیا تھا جس میں سے 30 فیصد طلبہ و طالبات غیر حاضر رہے۔ ساڑھے پانچ سو سے زائد امتحانی مراکز بنائے تھے۔ سبھی مراکز پر سی سی ٹی وی کیمرے سے نگرانی ہورہی تھی۔ اس کے علاوہ تقریبا بارہ ہزار ٹیچرس نگرانی کے لیے تعینات کیے گئے تھے۔ اس کے ساتھ ہی مدرسہ بورڈ لکھنؤ نے اندرا بھون میں کنٹرول روم بنایا جس میں ویب کاسٹنگ کے ذریعے بھی نگرانی کی گئی۔ اندرا بھون میں کاسٹنگ کے ذریعہ امتحان مراکز کی نگرانی کے اخرجات پر کئی سوال اٹھ رہے ہیں۔ بورڈ نے دوسری بار ویب کاسٹنگ کی ہے۔ دونوں بار کا خرچ تقریبا ایک کروڑ 25 لاکھ آیا ہے۔
ویب کاسٹنگ کے اخرجات پر اٹھے کئی سوال
بورڈ نے سبھی امتحان مراکز پر سی سی ٹی وی کیمرہ کو نصب کرنا لازمی قرار دیا ہے اس کا ڈی وی آر بورڈ میں جمع ہوتا ہے جس میں پوری ریکارڈنگ ہوتی ہے اگر بورڈ کو شک ہو تو ڈی وی آر کو دیکھ سکتا ہے پھر ویب کاسٹنگ کی ضرورت کیا رہی۔ ویب کاسٹنگ کے لیے اندرا بھون میں 6 ایل سی ڈی کے ذریعہ کیا گیا ۔11 ملازموں کی مدد لی گئی،حالانکے ویب کاسٹنگ کی نگرانی میںسبھی امتحان مراکز شامل نہیں تھے۔ماہرین کے مطابق بورڈ اگر اسے خود خرید کر نگرانی کرتا تو اندازے کے مطابق فقط 10 سے 15 لاکھ میں پورا ہوجاتا لیکن 62 لاکھ خرچ کرنا سمجھ سے بالاتر ہے ۔
مزید پڑھیں:UP Madrasa Board یوپی مدرسہ بورڈ کے امتحان میں مدرسہ دارالعلوم وارثیہ مثالی مرکز کی نظیر
مدرسہ بورڈ کے رجسٹرار جگموہن سنگھ نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ برس ویب کاسٹنگ پر 62 لاکھ کا خرچ آیا تھا اس برس 10 فیصد اضافہ کیا جائے گا۔ اس کے ذریعہ امتحان مراکز کی نگرانی کی جاتی اور ضروری احکامات دئیے جاتے ہیں۔