ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے مدرسہ رحمانیہ کے استاد مولانا زید نے بتایا کہ گزشتہ کئی سالوں سے مدرسہ تعلیمی بورڈ نے کاپی جانچنے اور سینٹر کے اخراجات کا خرچ نہیں دیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ایک کاپی چیک کرنے کی اجرت تین روپیہ ہے، جبکہ فی طالب علم سینٹر چارج دو روپیہ پچاس پیسے ہیں۔
اس طرح سے مجموعی طور پر ایک امتحان مرکز پر معمولی اجرت ہوتی ہے، لیکن اس کے باوجود اترپردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ نے کئی برس کا اجرت نہیں دیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس کو لیکر اساتذہ میں ناراضگی ہے اور کاپی چیک کرنے میں دلچسپی بھی کم ہورہی ہے۔
انہوں مزید کہا کہ گزشتہ برسوں میں کاپی چیک کرنے میں جو وقت لگتا تھا افسران اس کا نصف وقت کو ہی ریکارڈ میں درج کرنے کو کہتے تھے تاکہ اجرت میں کمی کیا جاسکے۔
مدارس عربیہ ٹیچر ایسوسی ایشن کے ضلعی صدر نبی جان نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت ہی افسوسناک پہلو ہے کی مدرسہ بورڈ کاپی جانچنے کا اجرت اساتذہ کو نہیں دے رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دیگر بورڈ اس عمل کے لیے الگ سے بجٹ مختص کرتے ہیں، جبکہ مدرسہ بورڈ نے نہ ہی خاطرخواہ رقم متعین کیا ہے اور نہ ہی وقت پر اجرت دیتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ معاملہ صرف بنارس کا نہیں ہے، بلکہ اترپردیش کے سبھی مدارس کا ہے کہ جہاں پر اساتذہ کو کاپی چیک کرنے کی اجرت نہیں ملتی ہے، جس کی وجہ سے پریشانیوں کا سامنا رہتا ہے اور کاپی جانچنے کے عمل میں دلچسپی کم ہوتی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مدرسہ بورڈ نے سختی سے امتحان جس طریقے سے لیا ہے، اسی طرح سے اجرت دے کر سختی سے کاپیاں چیک کرائے۔