ETV Bharat / state

Storytelling Tradition صدیوں پرانے فن قصہ گوئی میں طلبہ کی دلچسپی - لکھنو یونیورسٹی کے شعبہ اردو

اردو زبان و ادب میں قصہ گوئی کی ابتدا سولہویں صدی کے میں ہوئی۔ 1857 کے بعد لکھنؤ میں قصہ گوئی کا فن عروج پر رہا۔ قصہ گوئی میں امیر حمزہ اور میر باقر علی کا نام سرے فہرست رہا۔ موجودہ عہد میں فاروقی برادران نے قصہ گوئی کے احیاء کیلئے اہم کام کیے ہیں۔ وہیں لکھنؤ یونیورسٹی کے شعبہ اردو کی طالبہ شازیہ خان اور طالب علم شجاع بھی قصہ گوئی میں منفرد مقام بنا رہے ہیں۔

طلبا کی صدیوں قدیم فن قصہ گوئی میں دلچسپی
طلبا کی صدیوں قدیم فن قصہ گوئی میں دلچسپی
author img

By

Published : Jul 15, 2023, 4:46 PM IST

طلبا کی صدیوں قدیم فن قصہ گوئی میں دلچسپی

لکھنو: اردو زبان و ادب میں قصہ گوئی ایک ایسا صنف ہے جس کی ابتدا سولہویں صدی کے میں ہوئی۔ 1857 کے بعد لکھنؤ میں قصہ گوئی کا فن عروج پر رہا۔ قصہ گوئی میں امیر حمزہ اور میر باقر علی کا نام سرے فہرست رہا۔ موجودہ عہد میں فاروقی برادران نے قصہ گوئی کے احیاء کیلئے اہم کام کیے ہیں۔ وہیں لکھنؤ یونیورسٹی کے شعبہ اردو کی طالبہ شازیہ خان اور طالب علم شجاع بھی قصہ گوئی میں منفرد مقام بنا رہے ہیں۔

قصہ گو شازیہ نے کا کہنا ہے کہ ابتداء میں ہمیں یہ احساس تک نہیں تھا کہ لوگ اسے اتنا سراہیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک تقریبا پانچ اہم اسٹیج پر قصہ گوئی کا موقع ملا جس میں عوام کی خوب داد و تحسین ملا اور اس فن کو مزید سیکھنے کا جذبہ ملا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اردو کا ایک ایسا فن ہے جس میں مرد و خواتین یکساں شریک ہوتے ہیں اور اس میں مستقبل بھی بنا سکتے ہیں۔ آج جب اسٹینڈ اپ کامیڈی شوز یا دیگر اسٹیج شوز کا رواج عام ہوگیا ہے ایسے دور میں قصہ گوئی کے فن کو روزگار سے جوڑ کر دیکھا جارہا ہے۔ ہم پُر امید ہیں کہ اس فن کو سیکھنے میں بڑی تعداد میں طلبا و طالبات دلچسپی لیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ فن پہلی بار لکھنؤ یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں ڈاکٹر جانثار عالم کی رہنمائی میں ہم لوگوں نے شروع کیا اور یونیورسٹی میں ایک کلچرل پروگرام کے دوران اس فن کا مظاہرہ کیا جہاں پر لوگوں نے خوب تعریف کی۔ اسی وقت سے عہد کیا کہ قصہ گوئی فن کو مزید سیکھیں۔

یہ بھی پڑھیں: Formula Student Austria 2023 اے ایم یو کا ایس اے ای کالجئیٹ کلب فارمولا اسٹوڈنٹ آسٹریا میں شریک ہوگا

ان کا کہنا ہے کہ قصہ گوئی فن میں واقعات کو ایک خوبصورت انداز میں بیان کیا جاتا ہے جسے سامعین دلچسپی کے ساتھ سنتے ہیں۔ انہوں نے کہا قصہ گو اپنی آواز کے ذریعے کہانیاں اور قصے اس طرح سے بیان کرتے ہیں گویا کہ سامعین اس واقعے کو دیکھ رہے ہیں یا وہ مانو خود اس کا حصہ ہیں۔ لہذا یہ دیکھنے میں دلچسپ ہوتا ہے کہ ایک فنکار قصہ گوئی کو کیسے پیش کرتا ہے اور وہاں کی سامعین کا رد عمل کیا ہوتا ہے۔

طلبا کی صدیوں قدیم فن قصہ گوئی میں دلچسپی

لکھنو: اردو زبان و ادب میں قصہ گوئی ایک ایسا صنف ہے جس کی ابتدا سولہویں صدی کے میں ہوئی۔ 1857 کے بعد لکھنؤ میں قصہ گوئی کا فن عروج پر رہا۔ قصہ گوئی میں امیر حمزہ اور میر باقر علی کا نام سرے فہرست رہا۔ موجودہ عہد میں فاروقی برادران نے قصہ گوئی کے احیاء کیلئے اہم کام کیے ہیں۔ وہیں لکھنؤ یونیورسٹی کے شعبہ اردو کی طالبہ شازیہ خان اور طالب علم شجاع بھی قصہ گوئی میں منفرد مقام بنا رہے ہیں۔

قصہ گو شازیہ نے کا کہنا ہے کہ ابتداء میں ہمیں یہ احساس تک نہیں تھا کہ لوگ اسے اتنا سراہیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک تقریبا پانچ اہم اسٹیج پر قصہ گوئی کا موقع ملا جس میں عوام کی خوب داد و تحسین ملا اور اس فن کو مزید سیکھنے کا جذبہ ملا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اردو کا ایک ایسا فن ہے جس میں مرد و خواتین یکساں شریک ہوتے ہیں اور اس میں مستقبل بھی بنا سکتے ہیں۔ آج جب اسٹینڈ اپ کامیڈی شوز یا دیگر اسٹیج شوز کا رواج عام ہوگیا ہے ایسے دور میں قصہ گوئی کے فن کو روزگار سے جوڑ کر دیکھا جارہا ہے۔ ہم پُر امید ہیں کہ اس فن کو سیکھنے میں بڑی تعداد میں طلبا و طالبات دلچسپی لیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ فن پہلی بار لکھنؤ یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں ڈاکٹر جانثار عالم کی رہنمائی میں ہم لوگوں نے شروع کیا اور یونیورسٹی میں ایک کلچرل پروگرام کے دوران اس فن کا مظاہرہ کیا جہاں پر لوگوں نے خوب تعریف کی۔ اسی وقت سے عہد کیا کہ قصہ گوئی فن کو مزید سیکھیں۔

یہ بھی پڑھیں: Formula Student Austria 2023 اے ایم یو کا ایس اے ای کالجئیٹ کلب فارمولا اسٹوڈنٹ آسٹریا میں شریک ہوگا

ان کا کہنا ہے کہ قصہ گوئی فن میں واقعات کو ایک خوبصورت انداز میں بیان کیا جاتا ہے جسے سامعین دلچسپی کے ساتھ سنتے ہیں۔ انہوں نے کہا قصہ گو اپنی آواز کے ذریعے کہانیاں اور قصے اس طرح سے بیان کرتے ہیں گویا کہ سامعین اس واقعے کو دیکھ رہے ہیں یا وہ مانو خود اس کا حصہ ہیں۔ لہذا یہ دیکھنے میں دلچسپ ہوتا ہے کہ ایک فنکار قصہ گوئی کو کیسے پیش کرتا ہے اور وہاں کی سامعین کا رد عمل کیا ہوتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.