ریاست اترپردیش کے ضلع بہرائچ میں ممبئی سے آنے والے ایک اور شخص جس کو رسیا کے قرنطینہ سینٹر میں رکھا گیا تھا، وہ اب کورونا مثبت پایا گیا ہے۔ اس طرح سے ضلع میں کورونا متاثرین کی تعداد بڑھتی ہی جا رہی ہے۔ جس کے چلتے ضلع انتظامیہ اور محکمہ صحت کے لیے بھی مسئلہ بڑھتا جا رہا ہے۔ جس کے سبب بہرائچ آہستہ آہستہ ریڈ زون کی طرف بڑھتا جا رہا ہے۔
بہرائچ تھانہ رسیا علاقہ میں 19 اپریل کو ایک ٹرک سے 5 درجن سے زائد مزدور ممبئی سے واپس آئے تھے، جس میں ضلع شراوستی کے دس مزدوروں کو شراوستی بھیجنے کے بعد بقیہ کو ضلع انتظامیہ نے رسیا کے لکھیا جدید کے قرنطینہ مرکز میں بھیج دیا تھا۔ لکھایا جدید کے تمام مزدوروں میں سے 6 مزدوروں کی رپورٹ اب تک مثبت آئی تھی اور 12 مریضوں کی رپورٹیں باقی تھیں۔ اسی دوران ڈاکٹر رام منوہر لوہیا ہسپتال سے جاری جانچ رپورٹ میں ایک 23 سالہ مزدور امریکہ پرساد کی رپورٹ مثبت آنے کے بعد مریضوں کی تعداد سات ہوگئی ہے۔ اب ضلع میں کورونا سے متاثرہ افراد کا گراف 15 تک پہنچ گیا ہے۔
ضلع میں لاک ڈاؤن میں چھوٹ اور پابندی کو لے کر لوگوں میں تذبذب پایا جا رہا ہے۔ بہرائچ میں کورونا مثبت مریضوں کی تعداد 15 ہونے کے بعد ضلع کے ریڈ زون میں جانے کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے ضلع انتظامیہ اور محکمہ صحت میں ہلچل مچی ہوئی ہے۔ اسی کے ساتھ ہی مرکزی اور ریاستی حکومت نے 4 مئی سے دی جانے والی چھوٹ اور پابندی کو لے کر الجھن کا شکار ہے۔
عام شہریوں میں بازاروں کے کھلنے اور روزمرہ کے معمولات کے آغاز کے بارے میں بہت سی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔ ضلع اورینج اور ریڈ زون کے درمیان پھنسا ہوا ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے چھوٹ اور پابندی کے بارے میں کوئی ہدایت جاری نہ ہونے کی وجہ سے لوگ پریشان ہیں۔