ریاست اترپردیش کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس اوم پرکاش سنگھ کے علیگڑھ مسلم یونیورسٹی دورے کے بعد علیگڑھ پولیس لائن میں کرائم میٹنگ کے بعد پولیس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ پولیس اور عوام کے فاصلوں کو کم کیا جائے۔ جس میں ہمیں غیر معمولی کامیابی حاصل ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اترپردیش پولیس کا سوشل میڈیا کے استعمال کو موثر بنانے کے لیے نمایاں اقدامات کئے جارہے ہیں، جن میں 27 ایسی خدمات شامل ہیں، جس میں ایپ کا استعمال کرکے پولیس کی مدد لی جاسکتی ہے۔ او پی سنگھ نے کہا کہ موبائل کمیونیکیشن پلان جس کا وزیراعلی نے دو ستمبر کو ابتداء کیا تھا اس کو پورے صوبہ میں نافذ کیا گیا ہے۔
اس میں 13 لاکھ لوگوں کو شامل کیا گیا ہے۔ جن میں ٹیچر کے کسان اور گرام پر دھانوں کو شامل کیا گیا ہے، جن سے ہم نے مدد مانگی ہے۔ ہمیں توقع ہے کہ ان سبھی کی مدد سے مزید مضبوطی حاصل کرسکیں گے۔
انہوں نے کہا کے 2018 میں تمام مذہبی جلوسوں کو بغیر کسی رکاوٹ کے پائے تکمیل کو پہنچایا ہے۔ حالیہ محرم اس کے ایک مثال ہے۔
اس سے قبل 2017 میں 39 اور 2018 میں نو اور 2019 میں صرف چھہ واقعات ہی نمایاں ہوئے ہیں، یہ ہماری پالیسی کا حصہ تھا۔ جس میں ہمیں غیر معمولی کامیابی ملی ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے صوبہ بھر کے افسران کو مبارکباد کا مستحق قرار دیا، جن کی وجہ سے مذکورہ کامیابی ملی ہے۔
انہوں نے کہا اینٹی رومیو مہم کے تحت 37 لاکھ لوگوں کو انتباہ کیا گیا ہے، 1090 سروس کو انٹریکٹ کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جہاں 23 منٹ میں ریسپانس دیا جاتا تھا اب ہم صرف 10 منٹ میں ریسپانس کرتے ہیں۔
انہوں نے علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے درمیان فاصلوں پر پوچھے گئے سوال پر کہا کہ میں نے محسوس کیا ہے کہ یہاں پولیس اور عوام کے بیچ کوئی فاصلہ نہیں ہے، یہ ہماری حکمت عملی کا حصہ ہے کہ پولیس اور عوام کے درمیان بہتر رابطہ قائم ہوں۔
انہوں نے مدھیہ پرکاش کے ببلی کول معاملہ کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ مدھیہ پردیش میں مارا گیا، ہم نے اس کے پورے گینگ کو زیرو کر دیا ہے اور اس کی جو طاقت تھی اس کو بھی تقریباً ختم کر دیا ہے۔