لکھنؤ: حال ہی میں ممبئی سے گرفتار کیے گئے شاہنواز اور رضوان سے پوچھ گچھ کی بنیاد پر ان لوگوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے جو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں بیٹھ کر بھارت کے خلاف غیر قانونی کاموں میں مصروف تھے۔ 3 نومبر کو علی گڑھ سے عبداللہ ارسلان اور معاذ بن طارق کی گرفتاری کے بعد اے ایم یو کے ایک سابق طالب علم کو چھتیس گڑھ سے گرفتار کیا گیا ہے۔ یہ ملزم اتر پردیش میں مبینہ طور پر کیمیائی دھماکہ کرنے کی تیاری کر رہا تھا۔ یوپی اے ٹی ایس کی ٹیم ملزم کو ٹرانزٹ ریمانڈ پر لکھنؤ لے آئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Two Detained in Bhopal by NIA Let Off: دولت اسلامیہ سے کوئی تعلق نہیں؛ بھوپال کے دو نوجوان رہا
اسپیشل ڈی جی لا اینڈ آرڈر پرشانت کمار نے کہا کہ عبداللہ ارسلان اور معاذ بن طارق سے پوچھ گچھ کی گئی جنہیں 3 نومبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔ پوچھ گچھ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بہت سے طلباء اور عملہ ایسے ہیں جو آئی ایس آئی ایس کے نظریہ کی پیروی کر رہے ہیں اور اتر پردیش میں مبینہ طور پر ایک بڑے حملہ کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ دونوں ملزمین نے وجیہ الدین کا نام اٹھایا جس نے اے ایم یو سے پی ایچ ڈی کیا تھا اور وہ چھتیس گڑھ کے درگ ضلع کا رہنے والا تھا۔
بدھ کو یوپی اے ٹی ایس کی ایک ٹیم چھتیس گڑھ گئی تھی۔ وہیں ملزم وجیہ الدین کو بھلائی سے گرفتار کیا گیا۔ وہ ایس بی آئی کالونی کے مکان نمبر 127/8 میں رہ رہا تھا۔ اسپیشل ڈی جی نے کہا کہ ملزم وجیہ الدین نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے کئی طلبہ کو مبینہ طور پر دہشت گرد تنظیم داعش سے جوڑا تھا۔ یہی نہیں، وہ اتر پردیش میں کیمیکل دھماکہ کرنے کا مبینہ طور پر منصوبہ بنا رہا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ یوپی اے ٹی ایس ملزم کو ٹرانزٹ ریمانڈ پر لکھنؤ لائی ہے۔