کانگریس ریاستی دفتر پر بڑی تعداد میں پولیس ٹیم کو تعینات کیا گیاہے۔
پولیس نے ریاستی صدر اجے کمار للو، رہنما اردھنا مشرا سمیت تقریبا 500کارکنان کو گرفتار کیا ہے۔
گرفتاری سے قبل کانگریس کارکنوں نے یوگی حکومت پر جمہوری اقدار کو تار تار کرنے اور سیاسی رہنماؤں کو ہراساں کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ریاستی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔
بعد اذان کانگریس کےگرفتارکارکنان کو ایکو گارڈن لایا گیا جہاں سے توقع ہے کہ انہیں شام کے وقت چھوڑ دیا جائےگا۔
اس سے قبل پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے بھی اقلیتی سیل کے چیئرمین کی گرفتاری کی مخالفت کرتےہوئے اپنے ٹوئٹ میں لکھا تھا'یوگی حکومت عوام کی آواز کو دبانے کی کوشش کررہی ہے۔
شہنواز کو لکھنؤ پولیس نے پیر کی رات گذشتہ سال 19دسمبر کو سی اے اے و این آر سی کے خلاف ہونے والے احتجاج میں پھوٹ پڑنے والے تشدد کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔
ڈپٹی کمشنرآف پولیس (سنٹرل)دنیش سنگھ نے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ شہنواز کو سی اے اے مخالف احتجاج میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔جوکہ گذشتہ سال 19دسمبر کو لکھنو میں ہوا تھا۔
انہیں پولیس نے ان کے خلاف شواہد یکجا کرنے کے بعد گرفتار کیا ہے۔
اقلیتی سیل کے سربراہ کی گرفتاری کے بعد کانگریس کے ریاستی صدر اجے کمار للو، ارادھنامشرا سمیت پارٹی کارکنان حضرت گنج پولیس اسٹیشن پہنچ گئے اور انہوں نے پولیس کی اس کاروائی کی مخالفت شروع کردی۔
اس دوران پولیس نے احتجاجی پارٹی کارکنوں پر لاٹھی بھی چارج کیا اور انہیں پولیس اسٹیشن احاطے سے منتشرکردیا۔
پولیس کے ایک ذرائع نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ شہنواز عالم سوشل میڈیا پر نفرت کو پھیلانے میں بھی ملوث تھے اور سی اے اے و این آر سی کے نام پر فرقہ وارانہ بنیاد پر تفریق ڈالنے کی کوشش بھی کی ہے۔
شہنواز عالم ،ان کے ڈرائیور اور پارٹی کارکن کو پولیس نے پیر کی دیر رات گرفتار کیا ہے۔تاہم پولیس نے بعد دو شہنواز کے علاوہ دیگر دو کو رہا کردیا۔