لکھنؤ: یوپی کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت نے بدھ کے روز اپنی دوسری میعاد کا دوسرا بجٹ پیش کیا، جو 6 لاکھ 90 ہزار 242 کروڑ (6,90,242.43 کروڑ روپے) کا ہے۔ بجٹ میں 32 ہزار 721 کروڑ روپے (32,721.96 کروڑ روپے) کی نئی اسکیمیں شامل کی گئی ہیں۔ اس دوران وزیر اعلیٰ یوگی نے کہا کہ 'نئے اتر پردیش' کا بجٹ، جو آج آزادی کے امرت دور کے پہلے برس میں پیش ہونے جا رہا ہے، سماجی، اقتصادی اور ثقافتی ترقی کی تاریخ میں نئے سنہری باب کا اضافہ کرے گا۔ یہ بجٹ وزیر اعظم کے ویژن کے مطابق ریاست کے دیہی، غریبوں، کسانوں، نوجوانوں اور خواتین سمیت سماج کے ہر طبقے کے مفادات کو پورا کرے گا۔
بجٹ میں تعلیم، صحت کے ساتھ ساتھ ریاست کی معیشت کو مضبوط بنانے پر توجہ دی گئی ہے۔ لوک سبھا انتخابات 2024 کو ذہن میں رکھتے ہوئے ہر طبقے کی مدد کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ حکومت نے بجٹ کے ذریعے یوپی کے بنیادی ڈھانچے کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیا ہے۔
بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ سریش کھنہ نے کہا کہ اتر پردیش میں سیاحت کی بے پناہ مواقع ہے۔ ریاست میں سیاحتی سرگرمیاں بتدریج بڑھ رہی ہیں۔ ریاستی حکومت نے سیاحت کی ترقی کے لیے بنیادی ڈھانچے میں اضافہ کیا ہے۔ سیاحت کی آمدنی میں اضافے کی وجہ سے بالواسطہ روزگار بھی پیدا ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال 2022 میں 24 کروڑ 87 لاکھ سے زائد سیاح اتر پردیش آئے، جس میں بھارتی سیاحوں کی تعداد 24 کروڑ 83 لاکھ اور غیر ملکی سیاحوں کی تعداد 4 لاکھ 10 ہزار سے زائد ہے۔
بجٹ میں اسپریچول سرکٹ اسکیم کے تحت گورکھپور-دیوی پٹن ڈومریا گنج کی سیاحت کی ترقی، اسپریچول سرکٹ اسکیم کے تحت متھرا ضلع میں واقع جیور دادری، سکندرآباد، نوئیڈا، خرجا بندہ، گووردھن کی مربوط سیاحت کی ترقی کے لیے منظور شدہ اسکیمیں لاگو کی جارہی ہیں۔ کھنہ نے کہا کہ ایودھیا، وارانسی، چترکوٹ، وندھیاچل، پریاگ راج، نیمیشرنیا، گورکھپور، متھرا، بٹیشور دھام اور دیگر اہم سیاحتی مقامات کی سیاحت کی ترقی اور خوبصورتی کے لیے کام کیے جا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: