لکھنؤ: ادے پور قتل معاملہ کے بعد اترپردیش اے ٹی ایس جمعرات کو راجستھان پہنچی۔ اترپردیش اے ٹی ایس راجستھان یہ پتا لگانے کے لیے پہنچی ہے کہ کیا کنہیا لال کو قتل کرنے والے ریاض اور غوث محمد کا یوپی سے بھی کوئی کنکشن تھا؟ UP ATS reach Rajasthan in Udaipur murder case
اے ڈی جی یو پی اے ٹی ایس نوین اروڑہ نے بتایا کہ ایجنسی ادے پور واقعہ کے بعد چوکس ہے۔ کانپور اور پریاگ راج کے واقعے کے بعد ہر چھوٹی چھوٹی بات کا خیال رکھا جا رہا ہے۔ ادے پور میں کنہیا لال کا قتل کرنے والے ملزم محمد ریاض اور غوث محمد سے پوچھ گچھ کے لیے اے ٹی ایس کے ایک ایڈیشنل ایس پی کو ادے پور بھیجا گیا ہے۔ حالانکہ اے ٹی ایس ٹیم کے ادے پور پہنچنے سے پہلے ہی دونوں ملزمین کو جیل بھیج دیا گیا تھا۔' ADG UP ATS Naveen Arora on Udaipur Murder Case
نوین اروڑہ نے بتایا کہ 'جمعرات کو ان کی ایک ٹیم دونوں ملزمان سے پوچھ گچھ کے لیے ادے پور پہنچی تھی، لیکن ٹیم کے پہنچنے سے پہلے ہی ملزمین کو جیل بھیج دیا گیا۔ اس لیے انکوائری نہیں ہو سکی۔ اب جب ان کا ریمانڈ راجستھان پولیس یا این آئی اے کو ملتی ہے تب پوچھ گچھ کی جائے گی۔'
اے ڈی جی اے ٹی ایس نے بتایا کہ انہیں خدشہ ہے کہ ادے پور واقعہ کے ملزمین یا ان کی کسی تنظیم نے یوپی کے لڑکوں کو بھی اکسایا ہے۔ یہی نہیں ان کے کئی ساتھی یوپی میں بھی ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اے ٹی ایس کی ٹیم کو راجستھان بھیجا گیا ہے تاکہ یہ معلومات حاصل کی جا سکیں کہ ملزم کا یوپی سے کیا اور کس طرح کا تعلق ہو سکتا ہے۔'
نوین اروڑہ نے کہا کہ اے ٹی ایس ملزم محمد ریاض اور غوث محمد کے موبائل اور کال ڈیٹیل ریکارڈ (سی ڈی آر) نکالے گی۔ ملزمان کا واٹس ایپ یا دیگر سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھی چیک کیا جائے گا کہ وہ کس کس سے رابطہ میں تھے۔ اس کے ساتھ ہی موبائل میں موجود یوپی کے تمام نمبروں کی جانچ کی جائے گی۔'
یہ بھی پڑھیں: Udaipur Murder Case: ادے پور قتل معاملہ کے دونوں ملزمان کو اجمیر جیل میں منتقل کیا گیا
واضح رہے کہ 28 جون کو ادے پور میں ٹیلر کنہیا لال کا گلا کاٹ کر قتل کر دیا گیا تھا۔ قتل کا الزام محمد ریاض عطاری اور غوث محمد پر ہے۔ ملزمان نے کنہیا لال کو قتل کرنے کے بعد ویڈیو بھی بنائی تھی اور تیز دھار ہتھیار دکھا کر اعتراف کیا تھا کہ انہوں نے کنہیا لال کو قتل کیا ہے۔ Tailor Murder in Udaipur