کانپور: اتوار کی رات دیر گئے شہر کے جھکڑکاٹی بس اسٹینڈ سے انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) کی ٹیم نے آٹھ افراد کو گرفتار کیا جن میں چھ روہنگیا پناہ گزیں ہیں۔ ان سب کے خلاف اے ٹی ایس نے لکھنؤ تھانے میں ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ کانپور اور لکھنؤ کی مشترکہ ٹیم نے ان روہنگیا پناہ گزینوں کو گرفتار کیا ۔ اے ٹی ایس افسران نے بتایا کہ تمام روہنگیا تریپورہ سے جموں جا رہے تھے۔ ساتھ ہی اے ٹی ایس کو یہ بھی اطلاع ملی ہے کہ گرفتار کیے گئے افراد میں سے کئی روہنگیا کانپور اور لکھنؤ میں اپنے ارکان سے رابطے میں تھے۔ اب ہر ایک کے پاس سے ملنے والی دستاویزات کی جانچ کی جا رہی ہے۔ گرفتار ہونے والوں میں تین مرد، چار خواتین اور ایک تریپورہ کا شہری بھی ہے۔
اے ٹی ایس کے ڈپٹی ایس پی سشیل کمار نے بتایا کہ اے ٹی ایس کی ٹیم (کانپور اور لکھنؤ) کو اطلاع ملی تھی کہ بہت سے روہنگیا کانپور پہنچ چکے ہیں۔ ایسے میں اے ٹی ایس کے انچارج انسپکٹر اور دیگر کئی انسپکٹرز کو جھکڑ کٹی بس اسٹینڈ پر بھیج دیا گیا تھا۔ جہاں سات تا آٹھ افراد دیکھائی دیئے جن کی زبان اور حرکت مشکوک لگ رہی تھی۔ اس کے بعد ایک ایک کر کے سب کو گرفتار کر لیا گیا۔ ان کے پاس سے جعلی آدھار کارڈ اور دیگر دستاویزات برآمد ہوئے ہیں۔ روہنگیا نے اے ٹی ایس افسران کو بتایا کہ وہ پہلے بنگلہ دیش سے خفیہ طور پر بھارت پہنچے تھے پھر سب جموں جانا چاہتے تھے۔ جہاں ان کے رشتہ دار رہتے ہیں۔ سبیر سبدکر ساکن تریپورہ، محمد زکریا ساکن جموں، محمد شعیب ساکن میانمار، نور مصطفی ساکن میانمار، فارس ساکن میانمار، سبقور نہار ساکن بنگلہ دیش، نور حبیبہ ساکن بنگلہ دیش اور رضیہ ساکن بنگلہ دیش کو گرفتار کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : Two suspected Rohingya arrested آسام میں دو مشتبہ روہنگیائی مسلمان گرفتار