لکھنئو: اتر پردیش انسداد دہشت گردی ٹیم نے آج ریاست کے چھ ضلع میں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف آپریشن کا آغاز کیا ہے جس میں 74 روہنگیا مسلمانوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ گرفتار کیے گئے 74 افراد میں سے 55 مرد ہیں 14 خواتین اور تین بچے اور دو بچیاں بھی شامل ہیں۔ اے ٹی ایس نے سہارن پور سے 2، میرٹھ سے 4، ہاپوڑ سے 16، غازی آباد سے 4، علی گڑھ سے 17 اور متھرا سے 31 افراد کی گرفتار کیا ہے۔
اے ٹی ایس کے جاری کردہ پریس نوٹ میں بتایا گیا ہے کہ اتر پردیش حکومت کی ہدایت کے مطابق پورے ریاست میں ہیں غیر قانونی طور سے رہائش پذیر روہنگیاں مسلم کے خلاف مہم چلائی گئی ہے۔ یو پی اے ٹی ایس کو خبر حاصل ہو رہی تھی غیر قانونی طور پر سرحد پار کر ریاست کے الگ الگ ضلع میں رہائش پذیر ہو رہے ہیں۔ جس کے بعد اے ٹی ایس نے ضلع پولیس کے مدد سے ریاست میں غیر قانونی طور پر مقیم روہنگیاں کے خلاف مہم چلا کر 74 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان لوگوں کے خلاف الگ الگ اضلاع کے پولیس تھانہ میں مقدمہ بھی درج کرا کر قانونی کاروائی کی جا رہی ہے۔
اے ٹی ایس کے پریس نوٹ سے پہلے یہ خبر سامنے آئی تھی کی یوپی اے ٹی ایس کی ٹیم نے اتوار کی رات متھرا ضلع کے جینت تھانہ علاقے کے الہ پور اور کوٹا گاؤں میں بھی یہ کارروائی کرکے وہاں سے چالیس روہنگیا کو گرفتار کیا ہے لیکن پریس نوٹ میں ان کی تعداد اب 31 بتائی گئی ہے۔ جن پر الزام ہے کہ یہ روہنگیا مسلمان غیر قانونی طور پر یہاں مقیم ہیں۔ روہنگیا مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد الہ پور اور کوٹا کے درمیان کچی بستیوں میں غیر قانونی طور پر رہائش پذیر تھی۔ وہ بنگلہ دیش سے سرحد عبور کرکے غیر قانونی طور پر بھارت آئے تھے اور اس کے بعد وہ یہاں رہنے لگے۔
یہ بھی پڑھیں:
- گیارہ روہنگیا شہریوں کو جموں پولیس نے حراست میں لیا
- جموں میں روہنگیا پناہ گزینوں پر خوف کے سائے
- روہنگیا مسلمانوں کے معاملہ پر سیاست کرنا نامناسب، ویلفیئر پارٹی آ ف انڈیا
ذرائع کے مطابق جب یوپی اے ٹی ایس کو ان کے بارے میں سراغ ملا تو پورے معاملے کی خفیہ طریقے سے جانچ کی گئی۔ رات دو بجے اے ٹی ایس کی ٹیم نے مقامی پولیس کے ساتھ غیر قانونی طور پر رہ رہے روہنگیا مسلمانوں کے تمام دستاویزات کی جانچ کی۔ اس کے بعد ٹیم نے موقع سے درجنوں روہنگیا مسلمانوں کو گرفتار کیا۔