اسمبلی انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہوتے ہی اترپردیش کی سیاست میں بڑے پیمانے پر مسلسل سیاسی اتھل پتھل کا سلسلہ جاری ہے۔ تمام تر سیاسی جماعتیں اپنے امیدواروں کے ناموں کا اعلان اور اسمبلی حلقوں کے لحاظ سے تیاریاں کر ہی ہیں۔مگر بی جے پی کو پے درپے کئی سیاسی جھٹکے لگ رہے ہیں۔
یوپی اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے پرچہ نامزدگی آج سے شروع ہو رہی ہے۔ اس سے قبل ہی ارکان اسمبلی اپنا رخ بدل رہے ہیں۔ بی جے پی کے 10ارکان اسمبلی بشمول 3 وزرا پہلے ہی پارٹی کو الوداع Team Yogi Loses Key Minister Plus 4 Others کہہ چکے ہیں۔ اب بی جے پی کی اتحادی پارٹی اپنا دل کے دو ارکان اسمبلی بھی سماج وادی پارٹی کے کیمپ میں شامل ہو گئے ہیں۔
بی جے پی کی اتحادی پارٹی اپنا دل کے دو اور ارکان اسمبلی نے بھی استعفیٰ دے دیا ہے۔ اگلے ماہ ہونے والے اتر پردیش اسمبلی انتخابات سے عین قبل دو ارکان اسمبلی چودھری امر سنگھ اور آر کے ورما نے سماج وادی پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ استعفیٰ دینے کے بعد چودھری امر سنگھ نے یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کو تنقید Now 2 Apna Dal MLAs quit, Blame Yogi govt کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ یہ حکومت جھوٹ پر مبنی حکومت ہے۔ گزشتہ پانچ سالوں میں کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوا۔
انہوں نے سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو سے ملنے اور سماج وادی پارٹی میں شامل ہونے کی تصدیق کی ہے۔
چودھری امر سنگھ نے دعویٰ کیا کہ جلد ہی کئی اور ارکان اسمبلی بی جے پی کو الوداع کہ سکتے ہیں۔ بتایاجارہاہے کہ امر سنگھ اب سماج وادی پارٹی کے ٹکٹ پر سدھارتھ نگر کی شوہرت گڑھ اسمبلی حلقہ سے الیکشن لڑیں گے۔
اس کے علاوہ پرتاپ گڑھ کی وشوناتھ گنج سیٹ کے رکان اسمبلی آر کے ورما نے بھی اپنا دل کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔ انہوں نے ریاستی حکومت پر پسماندہ طبقات کے مخالف ہونے کا الزام لگایا۔
واضح رہے کہ ان دو استعفوں کے بعد حکمراں اتحاد کے کل 12 ارکان اسمبلی این ڈی اے سے باہر ہو گئے ہیں۔ گزشتہ تین دنوں میں بی جے پی کے تین وزراء سمیت دس بی جے پی ایم ایل اے پارٹی چھوڑ چکے ہیں۔ اس کی شروعات کابینہ کے وزیر سوامی پرساد موریہ کے استعفیٰ سے ہوئی۔ جس کے بعد ان کے قریبی تین ارکان اسمبلی بھگوتی ساگر، روشن لال ورما اور برجیش پرجاپتی بھی سماج وادی پارٹی میں شامل ہو گئے۔
بدھ کو ایک اور ریاستی وزیر دارا سنگھ چوہان اور رکن اسمبلی اوتار سنگھ بھڈانہ نے استعفیٰ دے دیا۔ بھڈانہ ایس پی کے حلیف آر ایل ڈی میں شامل ہو گئے۔
جمعرات کو وزیر دھرم سنگھ سینی اور تین دیگر بی جے پی ایم ایل اے مکیش ورما اور بالا اوستھی نے بھی پارٹی چھوڑ دی۔
استعفیٰ دینے والے تینوں وزراء نے الزام لگایا تھا کہ ریاستی حکومت او بی سی کے مفادات کو نظر انداز کر رہی ہے۔
وشوناتھ گنج اسمبلی سیٹ سے اپنا دل (ایس) ایم ایل اے آر کے ورما پہلے ہی باغی موڈ میں تھے۔ انہوں نے انوپریہ پٹیل کے خلاف بیان دیا تھا۔
او بی سی زمرہ سے ارکان اسمبلی کا بی جے پی کو الوداع کہنا بی جے پی کے لیے کسی خطرہ سے کم نہیں ہے۔
2017 کے یوپی اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر 325 سیٹیں جیتی تھیں۔ اکیلے بی جے پی نے تقریباً 40 فیصد ووٹ شیئر کے ساتھ 312 سیٹیں جیتیں، جب کہ اس کی حلیف اپنا دل (ایس) نے 9 اور اوم پرکاش راج بھر کی سبھاسپا نے 4 سیٹیں جیتیں۔
2017 میں سماج وادی پارٹی نے 21.82 فیصد ووٹوں کے ساتھ 47 سیٹیں حاصل کیں اور بہوجن سماج پارٹی نے 22.23 فیصد ووٹوں کے ساتھ 19 سیٹیں جیتیں۔
- مزید پڑھیں:Leaders Join Samajwadi Party in Ghaziabad: غازی آباد میں متعدد رہنما سماجوادی پارٹی میں شامل
واضح رہے کہ اتر پردیش کی 403 اسمبلی سیٹوں کے لیے 10 فروری سے انتخابات شروع ہوں گے۔ الیکشن کمیشن نے گزشتہ جنوری کو اسمبلی انتخابات کے شیڈول کا اعلان کیا تھا۔ چیف الیکشن کمشنر سشیل چندرا نے کہا تھا کہ یوپی میں پہلے مرحلے کی پولنگ 10 فروری اور ساتویں مرحلے کی پولنگ 7 مارچ کو ہوگی۔ ووٹوں کی گنتی 10 مارچ کو ہوگی۔