ETV Bharat / state

بزرگ باپ کی فریاد- بیٹی کے گنہگاروں کو ملے موت کی سزا - ملزمین کو جلد سے جلد موت کی سزا دیے جانے کا مطالبہ

اترپردیش کے اناؤ میں ریپ متاثرہ کی موت سے غمزدہ باپ نے ملزمین کو جلد سے جلد موت کی سزا دیے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

بزرگ باپ کی فریاد- بیٹی کے گنہگاروں کو ملے موت کی سزا
بزرگ باپ کی فریاد- بیٹی کے گنہگاروں کو ملے موت کی سزا
author img

By

Published : Dec 7, 2019, 11:37 AM IST


اناو ریپ متاثرہ کے بھائی نے کہا کہ 'ان کی بہن کو انصاف تب ملے گا جب اس کے ساتھ بہیمانہ سلوک کرنے والے تمام ملزمین کو اسی جگہ پہنچایا جائے گا جہاں میری بہن پہنچ گئی ہے'۔

ریپ متاثرہ کے بھائی نے نامہ نگاروں کو کہا کہ 'میری بہن نے مجھ سے کہا کہ بھائی براہ کرم مجھے بچائیں۔ میں بہت مایوس ہوں کہ میں اسے بچا نہیں سکا'۔

ضلع کے بہار قصبہ میں جمعرات کی صبح عصمت دری متاثرہ کو زندہ جلا دیا گیا تھا۔ تقریباً 90 فیصد جلی حالت میں متاثرہ کو لکھنؤ سے ایئر ایمبولینس سے دہلی کے صفدر جنگ اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں جمعہ کودیر رات اس نے دم توڑ دیا۔

بیٹی کی موت سے دلبرداشتہ 65 سالہ باپ نے کہا' میرے خاندان کو روپیہ پیسہ نہیں چاہئے، میری بیٹی کو انصاف چاہیے۔ موت کا بدلہ صرف موت ہوتا ہے۔ بیٹی کی موت کے گنہگاروں کو بغیر کسی تاخیر کے پھانسی کی سزا ہو یا انہیں دوڑا کر گولی مار دی جائے۔'

بزرگ نے کہا کہ ان کے خاندان کو ملزمان سرے عام جان سے مارنے کی دھمکی دیتے تھے۔ مقدمہ واپس نہ لینے یا منہ کھولنے پر جان سے مارنے اور آگ کے حوالے کرنے کی دھمکی ان کی بیٹی اور رشتہ دارو ں کو کئی بار ملی۔ پولیس کو اس کی اطلاع دی لیکن وہ ہر بار انہیں ٹر خا دیتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ بیٹی کی موت کی خبر انہیں اخبار سے آج صبح ملی۔ ضلع یا پولیس انتظامیہ کا کوئی افسر انہیں اس کی اطلاع دینے نہیں آیا۔ یہاں تک کہ کوئی لیڈر یا علاقائی رکن اسمبلی بھی ان کے خاندان کی خیریت پوچھنے نہیں آیا۔

اس دوران عصمت دری متاثرہ کی موت کے بعد لاینڈ آرڈر برقرار رکھنے کے لئے بہار قصبہ کو پولیس چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ پولیس اور ضلع انتظامیہ کے اعلی افسران موقع پر موجود ہیں۔ قصبہ میں سناٹا چھایا ہوا ہے۔ اس قصبہ کے لوگ گزشتہ دو دنوں سے اپنے اپنے گھروں میں بیٹھے ہوئے ہیں۔

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اس معاملہ میں وزیر اعلی کے دفتر نے ضلع انتظامیہ سے رپورٹ طلب کی ہے۔ اس معاملہ میں لاپرواہی برتنے کی تصدیق ہونے پر پولیس افسران پر سخت کارروائی ہو سکتی ہے۔


اناو ریپ متاثرہ کے بھائی نے کہا کہ 'ان کی بہن کو انصاف تب ملے گا جب اس کے ساتھ بہیمانہ سلوک کرنے والے تمام ملزمین کو اسی جگہ پہنچایا جائے گا جہاں میری بہن پہنچ گئی ہے'۔

ریپ متاثرہ کے بھائی نے نامہ نگاروں کو کہا کہ 'میری بہن نے مجھ سے کہا کہ بھائی براہ کرم مجھے بچائیں۔ میں بہت مایوس ہوں کہ میں اسے بچا نہیں سکا'۔

ضلع کے بہار قصبہ میں جمعرات کی صبح عصمت دری متاثرہ کو زندہ جلا دیا گیا تھا۔ تقریباً 90 فیصد جلی حالت میں متاثرہ کو لکھنؤ سے ایئر ایمبولینس سے دہلی کے صفدر جنگ اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں جمعہ کودیر رات اس نے دم توڑ دیا۔

بیٹی کی موت سے دلبرداشتہ 65 سالہ باپ نے کہا' میرے خاندان کو روپیہ پیسہ نہیں چاہئے، میری بیٹی کو انصاف چاہیے۔ موت کا بدلہ صرف موت ہوتا ہے۔ بیٹی کی موت کے گنہگاروں کو بغیر کسی تاخیر کے پھانسی کی سزا ہو یا انہیں دوڑا کر گولی مار دی جائے۔'

بزرگ نے کہا کہ ان کے خاندان کو ملزمان سرے عام جان سے مارنے کی دھمکی دیتے تھے۔ مقدمہ واپس نہ لینے یا منہ کھولنے پر جان سے مارنے اور آگ کے حوالے کرنے کی دھمکی ان کی بیٹی اور رشتہ دارو ں کو کئی بار ملی۔ پولیس کو اس کی اطلاع دی لیکن وہ ہر بار انہیں ٹر خا دیتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ بیٹی کی موت کی خبر انہیں اخبار سے آج صبح ملی۔ ضلع یا پولیس انتظامیہ کا کوئی افسر انہیں اس کی اطلاع دینے نہیں آیا۔ یہاں تک کہ کوئی لیڈر یا علاقائی رکن اسمبلی بھی ان کے خاندان کی خیریت پوچھنے نہیں آیا۔

اس دوران عصمت دری متاثرہ کی موت کے بعد لاینڈ آرڈر برقرار رکھنے کے لئے بہار قصبہ کو پولیس چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ پولیس اور ضلع انتظامیہ کے اعلی افسران موقع پر موجود ہیں۔ قصبہ میں سناٹا چھایا ہوا ہے۔ اس قصبہ کے لوگ گزشتہ دو دنوں سے اپنے اپنے گھروں میں بیٹھے ہوئے ہیں۔

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اس معاملہ میں وزیر اعلی کے دفتر نے ضلع انتظامیہ سے رپورٹ طلب کی ہے۔ اس معاملہ میں لاپرواہی برتنے کی تصدیق ہونے پر پولیس افسران پر سخت کارروائی ہو سکتی ہے۔

Intro:Body:

Unnao rape victim's brother demands justice




Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.