ریاست اترپردیش میں اناؤ ریپ کیس میں ملوث کلدیپ سنگھ سینگر کا پولیگراف اور نارکو ٹیسٹ کرانے کا مطالبہ ان کے رشتے دار نیپیندر سنگھ نے کیا ہے۔
نیپیندر نے کہا کہ پولیگراف اور نارکو ٹیسٹ کی مدد سے سچائی منظرعام پر آجائے گی، کیوں کہ سینگر بے قصور ہیں اور ہم لوگ ان کے اخلاق کو اچھی طرح سے جانتے ہیں۔
نیپیندر نے کہا کہ پولیگرافی اور نورکو ٹیسٹ کی مدد سے سائنسی بنیاد پر حقیقت سامنے آجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ ٹیسٹ ہونا چاہیے کیوں کہ متاثرہ نے پانچ مہینے بعد یہ کیس پولیس میں درج کرایا تھا، اس لیے اب ڈی این اے ٹیسٹ بھی نہیں کرایا جا سکتا اور اب محض پولیگراف اور نارکو ٹیسٹ ہی کیا جا سکتا ہے۔ اس لیے ثبوت کی بنیاد پر ہی فیصلہ سنانا چاہیے۔
واضح رہے کہ متاثرہ کے ساتھ رائے بریلی میں ہوئے سڑک حادثے کی تحقیقات کررہی سی بی آئی کی ٹیم حادثے میں شامل ٹرک ڈرائیور آشیش پال اور کلینر موہن سریواستو کا پولیگراف ٹیسٹ کرایا ہے۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے اناؤ کیس سے منسلک سڑک حادثہ کیس کو دہلی منتقل کرنے کے اپنے حکم میں فوری طور پر ترمیم کی تھی۔
چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی صدارت والی بنچ نے سالیسٹر جنرل تشار مہتا کے خاص طور پر ذکر کے بعد اپنے حکم میں ترمیم کرتے ہوئے کہا کہ جب تک سڑک حادثہ کی جانچ پوری نہیں ہوجاتی تب تک اس معاملہ کو دہلی منتقل نہیں کیا جائے گا۔
یاد تہے کہ اناؤ ریپ متاثرہ کے اہل خانہ کو سپریم کورٹ کے حکم کے بعد اترپردیش حکومت نے 25 لاکھ روپے کا چیک دیا، جو لکھنئو کے ڈی ایم نے متاثرہ کی والدہ کو 25 لاکھ کا چیک دیا۔
سپریم کورٹ کے حکم کے بعد اترپردیش کے ڈی ایم دیویندر پانڈیا نے لکھنئو کے ڈی ایم کو چیک بھیجا۔