اترپردیش کے ضلع علی گڑھ کے ایک کمیونٹی ہیلتھ سینٹر میں ایک خاتون کی زچگی ہوئی لیکن بچے کی پیدائش کے بعد ڈاکٹروں نے دیکھا کہ اس نومولود کے دو سر، چار ہاتھ اور دو پیر ہیں۔
فی الحال زچہ و بچہ دونوں صحت مند ہیں اور اس بچے کو دیکھنے کے لیے لوگوں کو تانتا بندھا ہوا ہے۔
اسپتال کی اسٹاف نرس پریتی سنگھ نے بتایا کہ اس بچے کی ڈیلیوری کافی مشکل رہی تھی کیونکہ اس خاتون کو آشا کارکنان یہاں لے کر آئی تھیں اور انھیں بتایا گیا کہ یہ جڑواں بچے ہیں۔ آپ دیکھ لیجیے جس کے بعد الٹرا ساؤنڈ میں بھی یہ پایا گیا کہ بچے جڑواں ہیں لیکن ڈیلیوری کے دوران معاملہ اس کے برعکس نکلا۔
وہیں اس اسپتال کے سی ایچ سی انسپیکٹر ڈاکٹر برجیش کمار نے بتایا کہ رات میں تقریباً 12 بجے یہ خاتون یہاں آئی اور رات میں تقریباً دو بج کر 10 منٹ پر بچے کی پیدائش ہوئی۔
انھوں نے بتایا کہ بچے کے دو سر ہیں اور دونوں آپس میں جڑے ہوئے ہیں لیکن بچہ صحت مند ہے۔ حالانکہ اس معاملے کی اطلاع ضلع اسپتال کو بھی دی گئی ہے۔
ڈاکٹر برجیش کمار کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس بچے کو سرجری کے لیے ہائر سینٹر بھی ریفر کیا جاسکتا ہے اور اگر سرجری وغیرہ کے تعلق سے کوئی فیصلہ بھی لیا جاسکتا ہے۔
انھوں نے یہ بھی بتایا کہ 'اس طرح کے کیسز میں مریض اگر سمجھدار ہوتو ایسے بچے کے لیے لیول-2 اسکیننگ ہوتا ہے، عام طور پر یہاں یہ سہولت لوگوں کو میسر نہیں ہے بلکہ پریگننسی کے لیے ابتدائی الٹراساؤنڈ تو کروا لیتے ہیں لیکن جو لیول - 2 اسکیننگ ہوتی ہے۔ اس میں اس طرح کے بچوں کا پہلے ہی پتہ لگایا جاسکتا ہے۔ اس طرح کے بچوں کے معاملات میں ڈاکٹرز رول آؤٹ کر لیتے ہیں'۔
دراصل یہ گاؤں کا علاقہ ہے یہاں لوگ بیدار نہیں ہیں، ڈاکٹرز مشورہ تو دیتے ہیں لیکن مقامی لوگ اس پر عمل نہیں کرپاتے ہیں جس سے انھیں بھی آگے چل کر پریشانی ہوتی ہے۔