ETV Bharat / state

Prabhat Gupta Murder Case مرکزی وزیر اجے مشرا ٹینی پربھات گپتا قتل کیس میں بری

author img

By

Published : May 20, 2023, 8:52 AM IST

مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا 'ٹینی' پربھات گپتا قتل کیس میں بری ہو گئے ہیں۔ انہیں الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے بری کر دیا ہے۔ Allahabad HC on Ajay Mishra Teni

مرکزی وزیر اجے مشرا ٹینی پربھات گپتا قتل کیس میں بری
مرکزی وزیر اجے مشرا ٹینی پربھات گپتا قتل کیس میں بری

لکھنؤ: الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ امور اجے مشرا ٹینی کو طلبہ لیڈر پربھات گپتا کے قتل کے 23 سال پرانے معاملے میں جمعہ کو بری کر دیا۔ استغاثہ کے ذرائع نے بتایا کہ جسٹس مسعودی اور جسٹس اوم پرکاش شکلا کی ڈویژن بنچ نے ٹینی اور تین دیگر کو بری کرنے کے نچلی عدالت کے حکم کو برقرار رکھا ہے۔ سال 2004 میں ضلع اور سیشن عدالت نے پربھات گپتا قتل کے معاملے میں ٹینی اور دیگر تین کو ثبوت کی کمی کی وجہ سے شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کر دیا تھا۔ شکایت کنندہ کے وکیل اویندرا سنگھ پریہار نے کہا کہ ریاستی حکومت نے 2004 میں نچلی عدالت کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے ایک اپیل دائر کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ شکایت کے ساتھ نظر ثانی کی درخواست بھی دائر کی گئی تھی اور دونوں پر ایک ساتھ سماعت کی جا رہی تھی۔

غورطلب ہے کہ طالب علم رہنما پربھات گپتا کی 8 جولائی 2000 کو لکھیم پور کھیری ضلع کے ٹکونیا علاقے میں گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔اس قتل عام میں سبھاش ماما، ششی بھوشن عرف پنکی، راکیش عرف ڈالو اور اجے مشرا ٹینی کے خلاف پربھات کے والد سنتوش گپتا نے ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ لکھنؤ ہائی کورٹ میں تین بار فیصلہ محفوظ رکھا گیا۔ پہلی بار 12 مارچ 2018 کو جسٹس دیویندر کمار اپادھیائے اور دنیش کمار سنگھ نے فیصلہ محفوظ رکھا اور دوسری بار 10 نومبر 2022 کو سپریم کورٹ کے حکم پر جسٹس رمیش سنہا اور رینو اگروال نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔ اس کے بعد 21 فروری 2023 کو جسٹس عطا الرحمان مسعودی اور جسٹس اوم پرکاش شکلا کی بنچ نے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

لکھنؤ: الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ امور اجے مشرا ٹینی کو طلبہ لیڈر پربھات گپتا کے قتل کے 23 سال پرانے معاملے میں جمعہ کو بری کر دیا۔ استغاثہ کے ذرائع نے بتایا کہ جسٹس مسعودی اور جسٹس اوم پرکاش شکلا کی ڈویژن بنچ نے ٹینی اور تین دیگر کو بری کرنے کے نچلی عدالت کے حکم کو برقرار رکھا ہے۔ سال 2004 میں ضلع اور سیشن عدالت نے پربھات گپتا قتل کے معاملے میں ٹینی اور دیگر تین کو ثبوت کی کمی کی وجہ سے شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کر دیا تھا۔ شکایت کنندہ کے وکیل اویندرا سنگھ پریہار نے کہا کہ ریاستی حکومت نے 2004 میں نچلی عدالت کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے ایک اپیل دائر کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ شکایت کے ساتھ نظر ثانی کی درخواست بھی دائر کی گئی تھی اور دونوں پر ایک ساتھ سماعت کی جا رہی تھی۔

غورطلب ہے کہ طالب علم رہنما پربھات گپتا کی 8 جولائی 2000 کو لکھیم پور کھیری ضلع کے ٹکونیا علاقے میں گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔اس قتل عام میں سبھاش ماما، ششی بھوشن عرف پنکی، راکیش عرف ڈالو اور اجے مشرا ٹینی کے خلاف پربھات کے والد سنتوش گپتا نے ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ لکھنؤ ہائی کورٹ میں تین بار فیصلہ محفوظ رکھا گیا۔ پہلی بار 12 مارچ 2018 کو جسٹس دیویندر کمار اپادھیائے اور دنیش کمار سنگھ نے فیصلہ محفوظ رکھا اور دوسری بار 10 نومبر 2022 کو سپریم کورٹ کے حکم پر جسٹس رمیش سنہا اور رینو اگروال نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔ اس کے بعد 21 فروری 2023 کو جسٹس عطا الرحمان مسعودی اور جسٹس اوم پرکاش شکلا کی بنچ نے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: Lakhimpur Kheri Case: اجے مشرا ٹینی کے بیٹے آشیش مشرا کی ضمانت منظور

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.