ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور کے دیوبند علاقہ کی رہنے والی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی انجینئرنگ کی طالبہ کے لباس کو لیکر سوشل میڈیا پر دھمکیاں دی جارہی ہیں۔
ان دھمکیوں پر دیوبندی علما نے شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور طالبہ کا ذہنی استحصال کرنے والوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
ادھر طالبہ نے بھی علی گڑھ میں ملزم کے خلاف تحریر دے کر پولیس سے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
اس سلسلہ میں جامعہ فاطمہ زہرہ اینگلو عربک دیوبند سہارنپور کے مہتمم مولانا لطف الرحمن صادق قاسمی نے کہا کہ سوشل میڈیا لوگوں تک اپنی بات پہنچانے اور تشہیر کرنے کا بہترین ذریعہ ہے، لیکن آج سوشل میڈیا پر کچھ گندی ذہنیت اور پراگندہ مزاج کے لوگ موجود ہیں جو اس کا غلط استعمال کرکے ملک اور سماج کا ماحول خراب کررہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ جس نے طالبہ کے حجاب پہننے یا اس کے لباس کو لیکر دھمکی دی ہے اس کے خلاف سخت سے سخت کارروائی ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت ایک جمہوری ملک ہے، جہاں تمام مذاہب کے لوگوں کو اپنے اپنے مذاہب اور اپنی مرضی کے مطابق زندگی گزارنے کی مکمل آزادی حاصل ہے، لہٰذا اگر ہم ایک دوسرے کو برا بھلے کہیں، تو یہ ہماری بے وقوفی کی علامت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس قسم کی ذہنیت کے لوگوں اور طالبہ کو ذہنی طور پر پریشان کرنے والوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے۔