ETV Bharat / state

'بے قصوروں کی رہائی تک ہماری کوشش جاری رہے گی'

author img

By

Published : Jan 15, 2020, 10:04 PM IST

ریاست اترپردیش کے رامپور ضلع کی جامع مسجد میں علماء اور ملی تنظیموں کے ذمہ داران نے خواتین کے مظاہرے پر علماء نے اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہم لوگ مسلسل گرفتار شدہ افراد کی رہائی کے لئے کوشاں ہیں، ہم تب تک اپنی کوشش جاری رکھیں گے جب تک تمام لوگ بے قصور جیل سے باہر نہیں آجاتے۔

'بے قصوروں کی رہائی تک ہماری کوشش جاری رہے گی'
'بے قصوروں کی رہائی تک ہماری کوشش جاری رہے گی'

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجی مظاہروں کے دوران اترپردیش کے دیگر اضلاع کی طرح رامپور میں بھی بڑے پیمانے پر مظاہرین کو تشدد برپا کرنے کے الزام میں پولیس نے گرفتار کرکے جیل بھیج دیا تھا جو کہ 25 دن گزرنے کے بعد بھی ابھی تک جیل میں بند ہیں۔

رامپور کے علماء اور سرکردہ شخصیات نے ضلع انتظامیہ سے رابطہ کرکے کئی مرتبہ ان کی رہائی کا مطالبہ کر چکے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی ابھی تک ایک بھی شخص کی رہائی نہیں ہو سکی ہے۔

'بے قصوروں کی رہائی تک ہماری کوشش جاری رہے گی'

علماء و ملی تنظیموں کی ناکامیوں سے تنگ آکر گرفتار افراد کے گھروں کی خواتین گذشتہ دو دنون سے جامع مسجد پر بیٹھی ہوئی ہیں اور علماء کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں۔

مفتی شہر مولانا محبوب علی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ ہمیں دھوکہ میں رکھی ہوئی ہے، انہوں نے کہا کہ یہ لوگ جھوٹھے اور مکار ہیں۔
وہیں خواتین کے جامع مسجد پر بیٹھنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم کلیکٹر نہیں ہیں ان کو کلکٹریٹ میں جاکر ڈی ایم کے سامنے اپنا احتجاج درج کرانا چاہیے۔

وہیں قاضی شہر مولانا خوشنود میاں نے کہا کہ یہ کہنا غلط ہے کہ ہم لوگ کچھ نہیں کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم اپنا کام کر رہے ہیں اور اس وقت تک کرتے رہیں گے جب تک کہ ہمیں اپنے مقصد میں کامیابی نہیں مل جاتی۔

اس موقع پر تنظیم اتحاد ملت کے صدر فرحت علی شاہ جمالی نے 21 دسمبر کے تمام مظاہرین کو بے قصور بتاتے ہوئے کہا کہ پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کئے جانے کی وجہ سے مظاہرین نے اپنے بچاؤ میں ہاتھوں میں پتھر اٹھا لیے تھے، اس لئے ہم تمام بے گناہوں کی رہائی کی مانگ کے ساتھ ہی انتظامیہ سے یہ بھی پوچھنا چاہتے ہیں کہ انتظامیہ نے مظاہرین کو جلسہ گاہ تک آخر کیوں نہیں جانے دیا۔

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجی مظاہروں کے دوران اترپردیش کے دیگر اضلاع کی طرح رامپور میں بھی بڑے پیمانے پر مظاہرین کو تشدد برپا کرنے کے الزام میں پولیس نے گرفتار کرکے جیل بھیج دیا تھا جو کہ 25 دن گزرنے کے بعد بھی ابھی تک جیل میں بند ہیں۔

رامپور کے علماء اور سرکردہ شخصیات نے ضلع انتظامیہ سے رابطہ کرکے کئی مرتبہ ان کی رہائی کا مطالبہ کر چکے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی ابھی تک ایک بھی شخص کی رہائی نہیں ہو سکی ہے۔

'بے قصوروں کی رہائی تک ہماری کوشش جاری رہے گی'

علماء و ملی تنظیموں کی ناکامیوں سے تنگ آکر گرفتار افراد کے گھروں کی خواتین گذشتہ دو دنون سے جامع مسجد پر بیٹھی ہوئی ہیں اور علماء کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں۔

مفتی شہر مولانا محبوب علی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ ہمیں دھوکہ میں رکھی ہوئی ہے، انہوں نے کہا کہ یہ لوگ جھوٹھے اور مکار ہیں۔
وہیں خواتین کے جامع مسجد پر بیٹھنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم کلیکٹر نہیں ہیں ان کو کلکٹریٹ میں جاکر ڈی ایم کے سامنے اپنا احتجاج درج کرانا چاہیے۔

وہیں قاضی شہر مولانا خوشنود میاں نے کہا کہ یہ کہنا غلط ہے کہ ہم لوگ کچھ نہیں کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم اپنا کام کر رہے ہیں اور اس وقت تک کرتے رہیں گے جب تک کہ ہمیں اپنے مقصد میں کامیابی نہیں مل جاتی۔

اس موقع پر تنظیم اتحاد ملت کے صدر فرحت علی شاہ جمالی نے 21 دسمبر کے تمام مظاہرین کو بے قصور بتاتے ہوئے کہا کہ پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کئے جانے کی وجہ سے مظاہرین نے اپنے بچاؤ میں ہاتھوں میں پتھر اٹھا لیے تھے، اس لئے ہم تمام بے گناہوں کی رہائی کی مانگ کے ساتھ ہی انتظامیہ سے یہ بھی پوچھنا چاہتے ہیں کہ انتظامیہ نے مظاہرین کو جلسہ گاہ تک آخر کیوں نہیں جانے دیا۔

Intro:ریاست اترپردیش کے رامپور کی جامع مسجد میں علماء اور ملی تنظیموں کے ذمہ داران کے خلاف خواتین کے مظاہرے پر علماء نے اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہم لوگ مسلسل گرفتار افراد کی رہائی کے لئے کوشاں ہیں۔ ہم تب تک اپنی کوشش جاری رکھیں گے جب تک تمام لوگ جو مظاہرے کے قصوروار بنائے گئے ہیں وہ جیل سے باہر نہ آجاتے۔


Body:وی او۔۱
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجی مظاہروں کے دوران اترپردیش کے دیگر اضلاع کی طرح رامپور میں بھی بڑے پیمانے پر مظاہرین کو تشدد برپا کرنے کے الزام میں پولیس نے گرفتار کرکے جیل بھیج دیا تھا۔ جو کہ 25 دن گزرنے کے بعد بھی ابھی تک جیل میں بند ہیں۔ رامپور کے علماء اور سرکردہ شخصیات ضلع انتظامیہ سے رابطہ کرکے کئی مرتبہ ان کی رہائی کا مطالبہ کر چکے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی ابھی تک ایک بھی شخص کی رہائی نہیں ہو سکی ہے۔
انہیں تمام باتوں اور علماء و ملی تنظیموں کی ناکامیوں سے تنگ آکر گرفتار افراد کے گھروں کی خواتین گذشتہ دو دن سے جامع مسجد میں بیٹھی ہوئی ہیں اور علماء کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں۔ اس کو لیکر جب ہم نے ضلع کے ان معروف علماء سے بات کی تو مفتی شہر مولانا محبوب علی نے کہا کہ انتظامیہ ہمیں دھوکہ میں رکھی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ جھوٹھے اور مکار ہیں۔ وہیں خواتین کے جامع مسجد میں بیٹھنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم کلیکٹر نہیں ہیں ان کو کلکٹریٹ پر جاکر ڈی ایم کے سامنے اپنا احتجاج درج کرانا چاہیے۔
بائٹ: مفتی محبوب علی، امام جامع مسجد
وی او۔۲
وہیں قاضی شہر مولانا خوشنود میاں نے کہا کہ یہ کہنا غلط ہے کہ ہم لوگ کچھ نہیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنا کام کر رہے ہیں اور اس وقت تک کرتے رہیں گے جب تک کہ ہمین اپنے مقصد میں کامیابی نہیں مل جاتی۔
بائٹ: مولانا خوشنود میاں، قاضی شہر
وی او۔۳
اس موقع پر تنظیم اتحاد ملت کے صدر فرحت علی شاہ جمالی نے 21 دسمبر کے تمام مظاہرین کو بے قصور بتاتے ہوئے کہا کہ پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کئے جانے کی وجہ سے مظاہرین نے اپنے بچاؤ میں ہاتھوں میں پتھر اٹھا لیے تھے۔ اس لئے ہم تمام بے گناہوں کی رہائی کی مانگ کے ساتھ ہی انتظامیہ سے یہ بھی پوچھنا چاہتے ہیں کہ انتظامیہ نے مظاہرین کو جلسہ گاہ تک آخر کیوں نہیں جانے دیا۔
بائٹ: فرحت علی شاہ جمالی، صدر تنظیم اتحاد ملت


Conclusion:ای ٹی وی بھارت کے لئے رامپور سے ابوالکلام خان کی رپورٹ

For All Latest Updates

TAGGED:

CAANRCNPR
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.