ریاست اتر پردیش کے ضلع میرٹھ کے نوچندی تھانہ علاقہ کی رہنے والی تبسم کی آج سے 5 سال قبل میرٹھ کے سردھنہ علاقے میں شادی ہوئی تھی. شادی کے بعد مسلسل دوبچیوں کی پیدائش ہوئی اور اب تبسم تیسرے حمل سے ہے۔ لیکن اس بار شوہر چاند نے دھمکی دی ہے کہ اگر اس بار لڑکی ہوئی تو طلاق دے دیگا۔
تبسم کا کہنا ہے کہ مسلسل بچیوں کی پیدائش سے سسرال والے ناراض ہیں اور انہیں گھریلو تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
تبسم نے بتایا کہ آئے دن ان کے شوہر اور گھر والے ان سے مارپیٹ کرتے ہیں اور مسلسل دو دو لڑکیاں پیدا کرنے پر منہوس بتاتے ہیں ان کے شوہر چاند نے ان کو دھمکی دی ہے کہ اگر اس بار لڑکی ہوئی تو طلاق دے دونگا۔
تبسم نے مزید بتایا کہ ان سب چیزوں سے ذہنی طور پر ہراساں کیا جا رہا ہے اور ان کے ساتھ مار پیٹ بھی کی جارہی ہے ۔
تبسم پریشان ہو کر اپنے مایکے آگئی ہے اور ایس ایس پی آفس آکر پولیس سے کاروائی کی درخواست کی ہے۔
لیکن متاثرہ کا کہنا ہے کہ ایس ایس اویناش پانڈے نے اسے گھریلو معاملات بتا کر آپس میں صلح سمجھوتہ کرنے کی ہدایت دی ہے۔
حالیہ دنوں میں ہی اترپردیش کے ضلع شراوستی میں اسی نوعیت کا ایک معاملہ پولیس کے پاس پہنچا تھا جس پر پولیس نے سمجھوتہ کے لیے گھر پر بھیج دیا تھا لیکن اس کے بعد شوہر نے خاتون کو آگ کے حوالے کردیا تھا اور خاتون ہلاک ہو گئی تھی۔
ایسے میں سوال اٹھتا ہے کہ اگر خاتون کے ساتھ کوئی بڑا حادثہ ہو گیا تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟