تریپورہ کے قبائلیوں نے تریپورہ پیپلز فرنٹ Tripura Peoples Front کے بینر تلے دہلی کے جنتر منتر پر بنگلہ دیشی مہاجرین کے خلاف احتجاج Protest atJantar Mantar کیا گیا۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ مرکزی کی سابقہ اور تریپورہ کی تمام حکومتوں کی طرح موجودہ مرکزی حکومت میں بھی بوروک کے مقامی باشندوں کے مسائل کو نظر انداز کر رہی ہے۔
مظاہرین کا دعویٰ ہے کہ تریپورہ آج دو تریپورہ میں تقسیم ہوگیا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ایک تریپورہ پر بنگلہ دیشی تارکین وطن کا قبضہ ہے جنہوں نے پولیس اور انتظامیہ میں دراندازی کی اور سیاسی طور پر ریاست پر حکمرانی کرتے رہے۔ انہوں نے تمام اختیارات پر قبضہ کرلیا ہے۔ دوسرا تریپورہ اصلی تریپورہ تیوی پرسا بوروک مقامی لوگوں کا تریپورہ ہے اور تریپورہ کے اصلی باشندوں کی زمینیں، مویشی، جنگلات، جنگلات کی پیداوار جنہیں بنگلہ دیشی تارکین وطن لوٹ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات باعث تشویش ہے کہ بھارت میں سیاسی جماعتیں غیر قانونی تارکین وطن کی وجہ سے ہونے والے نقصان کا اندازہ نہیں لگا پارہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت جان بوجھ کر بنگلہ دیشی دراندازوں کو تری پورہ آنے کی اجازت دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی طریقے سے نقل مکانی کر کے تریپورہ آئے بنگلہ دیشی مہاجرین نے مقامی تہذیب و تمدن پر اثر ڈالا ہے۔ بنگالیوں کا ثقافتی غلبہ سیاسی استحکام کا باعث بن رہا ہے اور قبائلی لوگوں کی اپنی شناخت کم یا ختم ہوتی جارہی ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ بنگلہ دیشی تارکین وطن مقامی لوگوں کی پرامن اور جمہوری تحریک میں مسلسل خلل ڈال رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:دہلی: جنتر منتر پر احتجاج جاری
مظاہرین کا کہنا ہے اگر فوری طور پر اصلاحی اقدامات نہ اٹھائے گئے تو اس کی مکمل ذمہ دار حکومت ہند اور تریپورہ حکومت کی ہوگی۔