پروفیسر گوپی چند نارنگ کے انتقال کی خبر کے بعد میرٹھ میں بھی اردو داں طبقے نے بھی تعزیت کا اظہار کیا۔ چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے صدر ڈاکٹر اسلم جمشید پوری نے گوپی چند نارنگ کے انتقال پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اردو دنیا میں ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے اور ان کی تخلیقات نئی نسل کے طلباء کے لیے کامیابی کی راہیں ہموار کریں گی۔ ان کہنا تھا کہ وہ مشترکہ تہذیب کے علمبدار تھے جو ہندو مذہب سے تعلق رکھتے ہوئے اردو کو اپنی زندگی بنا گئے۔ وہیں اردو اساتذہ کا ماننا ہے کہ نارنگ اردو کا وہ ستون تھے جو دونوں مذاہب کے لوگوں کو جوڑنے کا کام کرتے تھے ان کی جگہ کبھی بھی پر نہیں کی جاسکتی۔
پروفیسر گوپی چند نارنگ کا شمار ان ادیبوں اور ناقدین میں کیا جاتا ہے جنہوں نے زبانوں کے بیچ کی دوری کو ختم کرنے کا کام کیا ان کی تخلیقات میں ہندو اور مسلمان کی مشترکہ تہذیب دیکھنے کو ملتی ہے موجودہ عہد میں ایسے ادیبوں کی کمی کو ہمیشہ محسوس کیا جاتا رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: Gopi Chand Narang: اردو کے نامور نقاد پروفیسر گوپی چند نارنگ کی حیات و خدمات پر ایک نظر