مرکزی حکومت کے ذریعے پاس کرائے گئے تین نئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا احتجاج مسلسل 11 دن سے چلہ بارڈر پر جاری ہے۔ احتجاج کرنے والی بھارتیہ کسان یونین (بھانو) کے ریاستی صدر یوگیش پرتاپ نے کہا ہے کہ وہ ریاست کے تمام ٹول پلازوں کو عوام کے لیے فری کریں گے۔ تاکہ عوام بغیر ٹول دیے آجا سکیں اور حکومت کو ریوینیو نہیں حاصل ہوگا جس سے حکومت کو خسارے کا سامنا کرنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد عوام کو کسی طرح کی دکھ اور مصائب سے دوچار کرنا نہیں ہے بلکہ اپنی آواز کو حکومتی ایوانوں تک پہنچانے کا ہدف ہے۔ کالے قوانین کی واپسی کے علاؤہ کوئی بھی بات تسلیم نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ عوامی مشکلات کو دیکھتے ہوئے ہم لوگوں نے اکشر دھام کی جانب سے نوئیڈا میں داخل ہونے والی سڑک کو فری کر دیا تھا تاکہ لوگ باآسانی آ جا سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: نوئیڈا: مصروف اوقات میں ڈی این ڈی پر ٹریفک کے حالات بدتر
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نئے پارلیمنٹ ہاؤس کا سنگ بنیاد رکھ رہے ہیں۔ لیکن ان کاشتکاروں کی بات سننے کے لیے وقت نہیں ہے جو کئی دنوں سے سرحد پر کھلے ہوئے آسمان کے نیچے رات گزار رہے ہیں۔ جمہوری طور پر منتخب حکومت کے نمائندوں کو عوام کی بات سننی چاہئیے۔ اگر کسان پریشان ہیں تو ملک کیسے ترقی کرسکتا ہے۔