ریاست اتر پردیش کے بارہ بنکی میں گزشتہ دیر رات ایس ٹی ایف اور بارہ بنکی پولیس نے مشترکہ طور پر ایک لاکھ روپے کے انعامی بدمعاش ٹنکو کپالا کو تصادم کے دوران مار گرایا ہے۔
ٹنکو کپالا پر 27 سے زائد مقدمے ہیں۔ وہ اتر ہردیش کے علاوہ متعدد ریاستوں میں بھی لوٹ اور ڈکیتی کی وارداتوں کو انجام دے چکا ہے۔ وہیں لکھنؤ میں گزشتہ برس آر کے جویلرس میں ہوئی لوٹ اور ڈکیتی کا بھی اہم ملزم تھا۔
لکھنؤ چوک کے باشندہ ٹنکو کپالا عرف کمل کشور کی ایس ٹی ایف کو لمبے وقفے سے تلاش تھی۔ اسی ترتیب میں اسے جمعہ کو اطلاع ملی کہ ٹنکو کپالا بارہ بنکی میں کسی بڑی واردات کو انجام دینے والا ہے۔ پولیس کو یہ بھی پتا چلا تھا کہ وہ سترکھ کوتوالی حلقے کے قصبے سے شہر کی جانب جانے والا ہے۔ اس پر ایس ٹی ایف اور بارہ بنکی کے پانچ تھانوں کی پولیس نے ناکہ بندی کی۔ اس دوران ٹنکو کپالا کو روکا گیا تو اس نے فائرنگ شروع کر دی۔
پولیس کی جوابی فائرنگ میں ٹنکو کپالا زخمی ہو گیا. جبکہ اس کا ساتھی فرار ہو گیا۔ ٹنکو کو ضلع ہسپتال لایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔
یہ بھی بڑھیں: وکاس دوبے انکاؤنٹر: تفتیشی افسران کو بدلنے کے لیے درخواست
واضح رہے کہ ٹنکو کپالا لکھنؤ کے چوک کا رہنے والا تھا. وہ ریاست میں ہی نہیں بلکہ ملک کی دیگر ریاستوں میں لوٹ اور ڈکیتی کی واردات کو انجام دیتا تھا۔ اس کے خلاف گجرات میں بھی مقدمے درج تھے۔
ٹنکو کپالا نے گزشتہ برس لکھنؤ کے کرشنا نگر واقع آر کے جویلرس میں ہوئی ڈکیتی کو بھی انجام دیا تھا۔
فی الحال پولیس اور ایس ٹی ایف اس کے دیگر ساتھیوں کی تلاش میں لگی ہے۔