کورونا وائرس کا قہر شروع ہوتے ہی پہلی خبر جو سب کے سامنے آئی تھی اس میں کورونا وائرس کے پھیلنے کی خاص وجہ چمگادڑوں کو ہی بتایا گیا تھا لیلکن اس کے بارے میں کوئی واضح جانکاری دستیاب نہیں ہے۔
چمگادڑ سے کورونا وائرس کے پھیلنے کی بات شروع ہوئی تو گاؤں والے بھی خوف زدہ ہونے لگے۔جب ان سے کسی طرح کا کوئی انفکیشن نہیں پھیلا تو سبھی اب مکمل طور پر نڈر ہیں۔گاؤں میںیہ چمگادڑ کئی برسوں سے موجود ہیں آج تک ان سے کوئی بیماری بھی نہیں پھیلی ہے۔
تاہم ، چمگادڑوں سے کورونا وائرس پھیلنے کے بارے میں ابھی تک کوئی واضح ثبوت نہیں مل سکا ہے۔ لوگوں کا دعویٰ ہے کہ چمگادڑ رات کے بعد درختوں سے دور چلے جاتے ہیں ، پھر صبح ہوتے ہی درختوں پر واپس آجاتے ہیں۔
چمگادڑ آسمان میں اڑنے والا ایک ستنداری جانور ہے جو اپنی ایک ہزار سے بھی زائد پرجاتیون کے ساتھ ستنداری کے دوسرے سب سے بڑے مجموعہ ہے۔یہ رات کو جاگنے والے جانور ہوتے ہیں اور درختوں کی شاخ اور اندھیری غاروں کے اندر الٹا لٹکتے رہتے ہیں۔سارا دن یہ غار، درختوں کی ڈالی پر لٹکے رہتے ہیں۔
گاؤں والوں نے بتایا کہ وہ چمگادڑوں سے نہیں ڈرتے۔ چمگادڑ کئی سالوں سے ان کے گاؤں میں رہ رہے ہیں۔ آج تک گاؤں میں کسی کو کسی قسم کی بیماری کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔
میڈیکل آفیسر انچارج ڈاکٹر رویندر کمار چورسیا نے کہا کہ گاؤں میں چمگادڑ بہت ہیں ، لیکن ابھی تک اس گاؤں اور علاقے میں کوئی کورونا انفیکشن نہیں پایا گیا ہے۔ ضلع میں جو بھی کورونا مثبت پایا گیا ہے ، وہ سب باہر سے آئے ہیں۔ چمگادڑوں سے کورونا انفیکشن کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔