ریاست اترپردیش کے ضلع سنبھل سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمان شفیق الرحمٰن برق کے پوتے ضیاء الرحمٰن برق نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بابر نے سنہ 1527 میں ایک تاریخی مسجد تعمیر کرائی تھی۔ لیکن آج افسوس کی بات ہےکہ اس مسجد کی جگہ پر مندر کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ مسلمانوں نے ہمیشہ صبر سے کام لیا ہے اور بھارتی آئین کے حکم کا احترام کیا ہے۔ لیکن سب سے اہم بات یہ ہے کہ جس سپریم کورٹ کے جج نے یہ فیصلہ دیا ہے، اس کو بی جے پی نے راجیہ سبھا کا رکن بنا دیا۔
رام مندر سنگ بنیاد پر شفیق الرحمٰن برق کا ردعمل
اس بات سے بابری مسجد کے فیصلہ پر سوالیہ نشان کھڑے ہوتے ہیں۔ ہم یہی کہنا چاہتے ہیں کہ وہاں پر مسجد تھی، مسجد ہے اور مسجد ہی رہے گی۔
انہوں نے مسلمانوں سے یہ اپیل بھی کی ہے کہ صبر سے کام لیں، اللہ انصاف ضرور کرے گا۔