اناؤ ضلع کے دیہی علاقوں میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، جس کا اثر اب گنگا کے کنارے دیکھنے کو مل رہا ہے۔ جہاں بڑی تعداد میں لاشوں کی آخری رسم ادا کی جارہی ہے۔ لوگ پیسے نہ ہونے کی وجہ سے لاشوں کو جلانے کے بجائے دفنا کر آخری رسم پورا کر رہے ہیں۔ گھاٹوں کا عالم یہ ہے کہ اب لاش دفنانے کے لیے جگہیں نہیں بچی ہے۔
ایک مہینے میں 300 سے زیادہ لاشیں
مقامی لوگوں نے بتایا کہ گزشتہ ماہ میں 300 سے زیادہ لاشیں یہاں آخری رسومات کے لئے لائی گئی ہیں۔ جس میں سے زیادہ تر لاشوں کو زمین میں دفنا دیا گیا۔ اب حالت یہ ہے کہ گنگا کے کنارے لاش دفنانے کے لیے جگہ نہیں بچی ہے۔ ایسا حال اناؤ کے دو گھاٹ بکسر اور روتاپور میں دیکھنے کو ملا ہے۔
اناؤ میں مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ
اناؤ کے دیہی علاقوں میں ایک کے بعد ایک مشکوک حالت میں بڑی تعداد میں لوگوں کی موت ہورہی ہے۔ مرنے والوں میں زیادہ تر لوگوں کو کھانسی، بخار اور سانس لینے میں پریشانی ہوئی اور آخری میں دنیا کو الوداع کہہ دیا۔ اس طرح سے دیہی علاقوں میں مرنے والوں کی تعداد ہزاروں میں ہوگئی، اناؤ کے روتاپور گھاٹ کے نزدیک ایک ماہ میں قریب 300 کے قریب لاشوں کو دفنایا گیا۔
اس گھاٹ پر روتاپور، مرزاپور، لنگڑاپور، بھٹپوروا، راجے پور، کنیمامئو، فتح پور سمیت کئی گاؤں کے لوگ آخری رسومات کے لیے آتے ہیں۔