ETV Bharat / state

Mukhtar Ansari Gangster Case مختار انصاری کے خلاف دو گینگسٹر کیسز کا فیصلہ 17 اور 20 مئی کو آئے گا - The verdict in the two cases on Mukhtar ansari

غازی پور کے ایم پی ایم ایل اے کورٹ میں آج مختار انصاری کے خلاف دو مقدمات کی سماعت ہوئی۔ اس معاملے کا فیصلہ 17 اور 20 مئی کو آئے گا۔

مختار انصاری
مختار انصاری
author img

By

Published : May 6, 2023, 5:33 PM IST

غازی پور: مختار انصاری پر گینگسٹر اور 307 کے معاملے میں ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے ہفتہ کو اگلی تاریخ طے کی۔ دراصل، کرندا کے سواپور کے رہنے والے کپل دیو سنگھ کا 2009 میں قتل کر دیا گیا تھا، اور اسی کیس کے لیے 2010 میں گینگ چارٹ تیار کیا گیا تھا۔ عدالت نے گینگسٹر کیس کے فیصلے کے لیے 20 مئی کی تاریخ مقرر کی ہے۔ ساتھ ہی محمد آباد تھانے میں مختار انصاری کے خلاف درج 307 کے معاملے میں عدالت نے فیصلہ سنانے کی تاریخ 17 مئی مقرر کی ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ مختار انصاری پر گینگسٹر کیس میں تحریری دلائل سننے کے بعد اب فیصلہ 20 مئی کو سنایا جائے گا۔ مختار انصاری کے وکیل لیاقت علی نے یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ ایم پی-ایم ایل کورٹ میں 19 اپریل کو آنے والے فیصلے کے دن اے ڈی جی سی کریمنل نے تحریری بحث کا موقع مانگا تھا۔ اس پر عدالت نے تحریری دلائل کے لیے 27 اپریل کی تاریخ مقرر کی تھی۔ 27 اپریل کو اے ڈی جی سی کریمنل کی طرف سے لکھے گئے دلائل کی کاپی عدالت میں جمع کرائی گئی۔ اب گینگسٹر کیس کا فیصلہ 20 مئی کو سنایا جائے گا۔

مختار انصاری کے خلاف 120 بی کے تحت قتل کی کوشش کے مقدمہ میں فیصلہ 17 مئی مقرر کیا گیا ہے۔ بتا دیں کہ 2010 میں کپل دیو سنگھ قتل کیس میں مختار انصاری کے خلاف گینگسٹر کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ محمد آباد میں اقدام قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔ اس میں مختار کے خلاف 120B کے تحت مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔ جبکہ اس معاملے کے اہم ملزم سونو کو بری کر دیا گیا ہے۔

تھانہ محمد آباد میں میر حسن کی مدعیت میں 307 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ مختار انصاری اس میں نامزد ملزم نہیں تھے لیکن بحث کے دوران ان کا نام 120B میں شامل کیا گیا۔ اس کیس کا مرکزی ملزم سونو یادو تھا۔ اس کیس میں فریقین کے دلائل مکمل ہوچکے ہیں اور اس کیس کے مرکزی ملزم کو بری کردیا گیا ہے۔ مختار انصاری کے وکیل لیاقت علی نے بتایا کہ قتل کا ایک اور معاملہ ہے، جس میں کپل دیو سنگھ کا 2009 میں کرندا تھانہ علاقے کے سواپور میں قتل کیا گیا تھا۔ مختار انصاری اس وقت جیل میں تھے۔ لیکن، دھوکہ دہی سے اس کے خلاف دفعہ 120B کے تحت مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا۔ اس کیس میں بھی مختار انصاری کو عدالت نے بری کر دیا ہے۔ 307 کیس میں بھی مرکزی ملزم سونو یادو کو بری کر دیا گیا ہے۔ ان دونوں کیسز میں عدالت میں دلائل مکمل ہو چکے ہیں۔

انصاری برادران کے خلاف ایک کے بعد ایک کارروائی کی جارہی ہے۔ غازی پور کے بی ایس پی ایم پی افضال انصاری اور ان کے بھائی مختار انصاری کو غازی پور کے ایم پی ایم ایل اے عدالت نے 29 اپریل کو ایک گینگسٹر کیس میں مجرم قرار دیا۔ افضال انصاری کو غازی پور ڈسٹرکٹ جیل میں رکھا گیا ہے۔ یہی نہیں سزا کے 56 گھنٹے بعد افضال انصاری کی پارلیمنٹ کی رکنیت بھی منسوخ کر دی گئی۔ دوسری جانب ایک دن پہلے یعنی جمعہ کی بات کریں تو ڈی ایم کے حکم پر افضال انصاری کے تین اسلحہ لائسنس بھی منسوخ کر دیے گئے ہیں۔

غازی پور: مختار انصاری پر گینگسٹر اور 307 کے معاملے میں ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے ہفتہ کو اگلی تاریخ طے کی۔ دراصل، کرندا کے سواپور کے رہنے والے کپل دیو سنگھ کا 2009 میں قتل کر دیا گیا تھا، اور اسی کیس کے لیے 2010 میں گینگ چارٹ تیار کیا گیا تھا۔ عدالت نے گینگسٹر کیس کے فیصلے کے لیے 20 مئی کی تاریخ مقرر کی ہے۔ ساتھ ہی محمد آباد تھانے میں مختار انصاری کے خلاف درج 307 کے معاملے میں عدالت نے فیصلہ سنانے کی تاریخ 17 مئی مقرر کی ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ مختار انصاری پر گینگسٹر کیس میں تحریری دلائل سننے کے بعد اب فیصلہ 20 مئی کو سنایا جائے گا۔ مختار انصاری کے وکیل لیاقت علی نے یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ ایم پی-ایم ایل کورٹ میں 19 اپریل کو آنے والے فیصلے کے دن اے ڈی جی سی کریمنل نے تحریری بحث کا موقع مانگا تھا۔ اس پر عدالت نے تحریری دلائل کے لیے 27 اپریل کی تاریخ مقرر کی تھی۔ 27 اپریل کو اے ڈی جی سی کریمنل کی طرف سے لکھے گئے دلائل کی کاپی عدالت میں جمع کرائی گئی۔ اب گینگسٹر کیس کا فیصلہ 20 مئی کو سنایا جائے گا۔

مختار انصاری کے خلاف 120 بی کے تحت قتل کی کوشش کے مقدمہ میں فیصلہ 17 مئی مقرر کیا گیا ہے۔ بتا دیں کہ 2010 میں کپل دیو سنگھ قتل کیس میں مختار انصاری کے خلاف گینگسٹر کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ محمد آباد میں اقدام قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔ اس میں مختار کے خلاف 120B کے تحت مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔ جبکہ اس معاملے کے اہم ملزم سونو کو بری کر دیا گیا ہے۔

تھانہ محمد آباد میں میر حسن کی مدعیت میں 307 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ مختار انصاری اس میں نامزد ملزم نہیں تھے لیکن بحث کے دوران ان کا نام 120B میں شامل کیا گیا۔ اس کیس کا مرکزی ملزم سونو یادو تھا۔ اس کیس میں فریقین کے دلائل مکمل ہوچکے ہیں اور اس کیس کے مرکزی ملزم کو بری کردیا گیا ہے۔ مختار انصاری کے وکیل لیاقت علی نے بتایا کہ قتل کا ایک اور معاملہ ہے، جس میں کپل دیو سنگھ کا 2009 میں کرندا تھانہ علاقے کے سواپور میں قتل کیا گیا تھا۔ مختار انصاری اس وقت جیل میں تھے۔ لیکن، دھوکہ دہی سے اس کے خلاف دفعہ 120B کے تحت مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا۔ اس کیس میں بھی مختار انصاری کو عدالت نے بری کر دیا ہے۔ 307 کیس میں بھی مرکزی ملزم سونو یادو کو بری کر دیا گیا ہے۔ ان دونوں کیسز میں عدالت میں دلائل مکمل ہو چکے ہیں۔

انصاری برادران کے خلاف ایک کے بعد ایک کارروائی کی جارہی ہے۔ غازی پور کے بی ایس پی ایم پی افضال انصاری اور ان کے بھائی مختار انصاری کو غازی پور کے ایم پی ایم ایل اے عدالت نے 29 اپریل کو ایک گینگسٹر کیس میں مجرم قرار دیا۔ افضال انصاری کو غازی پور ڈسٹرکٹ جیل میں رکھا گیا ہے۔ یہی نہیں سزا کے 56 گھنٹے بعد افضال انصاری کی پارلیمنٹ کی رکنیت بھی منسوخ کر دی گئی۔ دوسری جانب ایک دن پہلے یعنی جمعہ کی بات کریں تو ڈی ایم کے حکم پر افضال انصاری کے تین اسلحہ لائسنس بھی منسوخ کر دیے گئے ہیں۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.