ریاست اترپردیش کے رامپور میں بجلی کے پول پر چڑھ کر کام کر رہے محکمہ بجلی کے کانٹریکچول ملازم کرنٹ کی زد میں آنے سے موقع پر ہی موت ہوگئی۔ اطلاع کے مطابق محکمہ بجلی کی لاپرواہی کی وجہ سے یہ حادثہ بتایا جا رہا ہے۔وہیں ملازم کی موت کے بعد لوگوں نے غصہ میں آکر لاش کو بیچ سڑک پر رکھ کر خوب ہنگامہ کیا۔Death Of An Electrician In Rampur
اس درمیان موقع پر پہنچے سٹی مجسٹریٹ ہیم سنگھ نے لوگوں کو سمجھا بجھا کر ٹریفک کو کھلوایا اور لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ضلع ہسپتال روانہ کیا گیا۔ سٹی مجسٹریٹ نے بتایا کہ مہلوک گیندا لال محکمہ بجلی میں کانٹریکچول ملازم تھے۔ وہ آج بجلی کے ایک پول پر چڑھ کر تاروں میں کچھ کام کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک ملی معلومات کے مطابق گیندا لال نے کام کرنے سے پہلے لائن شٹ ڈاؤن کرا دی تھی، لیکن جب گیندا لال نے کام کرنا شروع کیا۔
تو اچانک بجلی اسٹیشن سے کسی نے لائن سپلائی آن کر دی۔ جس سے گیندا لال کرنٹ سے جھلس کر پول سے نیچے زمین پر گر گئے اور ان کی موقع پر ہی موت واقع ہو گئی۔ سٹی مجسٹریٹ نے کہا کہ معاملے کی جانچ شروع کرا دی گئی ہے، جو بھی قصوروار ہوگا۔ اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مہلوک کے اہل خانہ کی جانب سے دی گئی تحریر پر ایف آئی آر درج کی جا رہی ہے۔
مہلوک گیندا لال کے بیٹے سریش نے محکمہ بجلی کے جے ای پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ان کے والد کی موت کے ذمہ جے ای راہل رنجن ہیں۔ اس نے بتایا کہ گزشتہ ان کے والد کی جے ای راہل رنجن سے کسی بات پر تلخ کلامی ہو گئی تھی، جس کی وجہ سے اس کے والد کو سازش کے تحت کرنٹ سپلائی جاری کرکے ہلاک کردیا گیا۔واضح رہے کہ موجودہ جے ای راہل رنجن سے متعلق پہلے بھی کئی لاپرواہی کی کئی شکایات سامنے آ چکی ہیں۔ اب دیکھنا ہوگا کہ مہلوک کے اہل خانہ کو کب اور کس طرح انصاف مل سکے گا۔
یہ بھی پڑھیں: محکمہ بجلی کے ملازم کی کرنٹ لگنے سے موت