اتر پردیش میں مدرسہ جدید کاری اسکیم کے تحت متعدد مدارس میں درس و تدریس کا فریضہ انجام دینے والے تقریبا 25 ہزار ٹیچرز گزشتہ پانچ سال سے تنخواہ سے محروم ہیں۔ جس کے لئے کئی بار احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ اس سلسلے میں سماج وادی پارٹی کے موجودہ قانون ساز کونسل کے رکن آشوتوش سنہا نے وزیر اعظم نریندر مودی و ریاست کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو خط لکھ کر تنخواہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ایم ایل سی نے کہا کہ ریاست کے متعدد مدارس میں طلباء کی مستقبل سنوارنے والے اساتذہ کی تنخواہ پانچ سال سے معلق ہے۔ جس کو مرکزی و ریاستی حکومت نے ادا نہیں کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں ہم نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلی یوگی ادیتہ ناتھ کو خط روانہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مدرسہ جدید کاری اسکیم کے تحت ساٹھ فیصد تنخواہ رقم مرکز جانب سے ملتا ہے جبکہ 40 فیصد ریاستی حکومت ادا کرتی ہے، گزشتہ پانچ برسوں سے دونوں حکومتیں مدرسہ کے ان ٹیچروں کو نظر انداز کر رہی ہیں اور تنخواہ ادا نہیں کر رہی ہیں۔
واضح رہے مرکزی حکومت کی جانب سے مدرسہ جدید کاری اسکیم کے تحت اتر پردیش کے سیکڑوں مدارس کو رقم ملتا ہے جبکہ کی ریاستی حکومت کی جانب سے فنڈ مہیا کرایا جاتا ہے جس میں سے جدید مضامین پڑھانے کے لئے اساتذہ کو تنخواہ دی جاتی ہے، لیکن گزشتہ پانچ برس ان ٹیچرس کو تنخواہ نہیں ملی ہے اب لاک ڈاؤن یہ ٹیچرس کمپرسی کے عالم میں زندگی گزار رہے ہیں۔